بس بہت ہوگیا: ایم کیو ایم نے حکومت کو آخری وارننگ دے دی

Jun 26, 2022 | 16:07:PM

 (ویب ڈیسک) ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی طرف سے قیمتیں بڑھنے پر ہمیں تشویش ہے، ہم نے وزیر اعظم کے کہنے پر دو وزارتیں لیں، معاہدے پر عملدرآمد تک کوئی اور عہدہ نہیں لے رہے، اگر معاہدے 

 متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) نے اندرون سندھ کا پورا بلدیاتی الیکشن روکنے کا مطالبہ کر دیا۔ اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما وسیم اختر نے کہا کہ بیلٹ پیپرز پر دوسری جماعتوں کے انتخابی نشان نہیں ہیں، جب بیلٹ پیپرز اور بیلٹ باکس ہی اٹھا لیا جائے گا تو کیا ہوگا۔

 یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے عوام سے کیا وعدہ پورا کردیا

وسیم اختر کا کہنا تھا کہ الکشن کمیشن شفاف انتخابات کیلئے اقدامات یقینی بنائے، الیکشن کمیشن ہمیں وقت دے، ہم اس حوالے سے بات کرنا چاہتے ہیں، تمام سیاسی جماعتیں الیکشن کے عمل پر سوال اٹھا رہی ہیں، الیکشن کمیشن ہمارے خدشات کا نوٹس لے۔

ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ سندھ میں ہنگامے ہو رہے ہیں ، کیا اس طرح الیکشن ہوتے ہیں، الیکشن شفاف کرانے کیلئے یقینی اقدامات کئے جائیں، سندھ میں الیکشن کے نام پر مذاق ہو رہا ہے، سکھر، نواب شاہ اور میر پور خاص میں الیکشن روک دیا جائے۔

 وسیم اختر کا کہنا تھا کہ جس طرح الیکشن ہو رہے ہیں، حکام کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، خوف کا عالم ہے شفاف الیکشن ہو ہی نہیں سکتے، پہلے خدشات دور کئے جائیں اور پھر الیکشن کرائے جائیں۔

 ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ پی پی سے معاہدے سے متعلق کوئی پیشرفت نہیں ہو رہی، معاہدے میں مزید تاخیر کی گئی تو پھر ہم اپنا فیصلہ خود کریں گے، اگر معاہدے پر عمل نہیں ہوتا تو بہتر فیصلہ کرنے پرمجبور ہوں گے۔

مزیدخبریں