امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد، خواجہ آصف امریکا پر برس پڑے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) وزیر دفاع خواجہ آصف نے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد 901 کے خلاف سخت رد دیتے ہوئے کہا کہ کیوں نہ اقوام متحدہ سے امریکی انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے کہا جائے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد 901 پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے سخت ردِعمل ظاہر کر دیا، وزیر دفاع نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ردِعمل ظاہر کیا، وزیردفاع نے اپنے پیغام میں کہا کہ قرارداد ایک ایسے ملک کی جانب سے سامنے آئی ہے جس نے بیسویں صدی میں منتخب جمہوری حکومتوں کے تختے الٹائے، یہ قرارداد ایسے ملک کی جانب سے سامنے آئی ہے جو آج بھی فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے سہولت کاری کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی میں اختلافات اور استعفوں کے مسائل، مولانا فضل الرحمان نے حل نکال لیا
وزیر دفاع خواجہ آصف نے 2016 اور 2020 کے امریکی صدارتی انتخابات کے حوالے سے امریکہ کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ 2016 اور 2020 میں ڈیموکریٹک اور ریپبلیکن جماعتوں نے ایک دوسرے پر غیر ملکی مداخلت، دھاندلی کے الزامات لگائے، کیوں نہ اقوام متحدہ سے امریکی انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے کہا جائے۔
واضح رہے کہ امریکی ایوان میں قرار داد 901 پاس کی گئی جس میں پاکستان میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات سمیت جمہوریت کی بھرپور حمایت کرنے کا اعلان کیا گیا، قرارداد کے ذریعے امریکی صدر سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں، مزید براں قرارداد میں پاکستان کے جمہوری اداروں اور انسانی حقوق کو برقرار رکھنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔