مجھے ووٹ دو میں آپکو ہیلی کاپٹر، 1کروڑ اور سونے کے زیورات دوں گا، امیدوار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) بھارت کی ریاست تامل ناڈو کی اسمبلی کیلئے ہونیوالے انتخابات کے حوالے سے امیدواروں کی سرگرمیاں اپنے عروج پر ہیں۔ ہر امیدوار الیکشن مہم کے دوران لوگوں سے مختلف وعدے کر رہاہےلیکن ایک امیدوار نے عجیب وعدے کرتے ہوئے لوگوں کو حیران کر دیا ہے ۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک آزاد امیدوار تھلم سرونن ریاست تامل ناڈو میں کافی مقبول ہورہا ہے جس نے عوام سے بڑے بڑے وعدے کئے ہیں۔ اس نے اپنے حلقہ کے ہر گھر کے لئے ایک منی ہیلی کاپٹر، ایک کروڑ روپے سالانہ ڈپازٹ، شادیوں میں سونے کے زیورات، تین منزلہ گھر دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، سرونن نے اپنے انتخابی منشور میں ووٹروں کو چاند پر سفر کرانے کا وعدہ بھی کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اتنے بڑے بڑے وعدے کرنے والے سرونن نے اپنا پرچہ نامزدگی بھرنے کے لیے 20 ہزار روپے کا قرض لیا ہے۔میڈیا ذرائع میں آ رہی خبروں کے مطابق تھلم سرونن نے اپنے انتخابی حلقہ میں ایک راکٹ لانچ پیڈ بنانے کی بات بھی کہی ہے اور ساتھ ہی کہا ہے کہ علاقے کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے 300 فٹ اونچا مصنوعی پہاڑ بنایا جائے گا، اور گھریلو خواتین کے کام کا بوجھ کم کرنے کے لیے ایک روبوٹ دیا جائے گا۔ ظاہر سی بات ہے کہ اتنے بڑے بڑے وعدے پر کسی کو بھی یقین نہیں ہونے والا، لیکن یہ سب سرونن کی انتخابی مہم کا حصہ ہے اور اس کے ذریعہ وہ عوام میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ تھلم سرونن بطور آزاد امیدوار تامل ناڈو کے مدورائی انتخابی حلقہ سے انتخاب لڑ رہا ہے جہاں آئندہ 6 اپریل کو ووٹنگ ہے۔ اپنے وعدوں کی وجہ سے لوگوں میں موضوعِ بحث بنے سرونن سے این ڈی ٹی وی نے خصوصی بات چیت کی جس میں سرونن نے کہا کہ ’’میرا مقصد سیاسی پارٹیوں کے ذریعہ انتخابی میدان میں اتارے جا رہے امیدواروں کے خلاف بیداری بڑھانا ہے۔میں چاہتا ہوں کہ پارٹیاں اچھے امیدوار کا انتخاب کریں، جو عام اور منکسرالمزاج لوگ ہوں۔ ساتھ ہی لیڈروں کے بڑے بڑے وعدوں کو ظاہر کرنا بھی میرا مقصد ہے۔‘‘قابل ذکر ہے کہ سرونن اپنے غریب اور بزرگ والدین کے ساتھ رہتے ہیں۔انھوں نے اپنا انتخابی نشان کچرے کا ڈبہ رکھا ہے۔ اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’مدورائی جنوب انتخابی حلقہ کے پیارے ووٹرو، بغیر رشوت، بغیر بدعنوانی کے ایماندار سیاست کو آگے بڑھانے کے لیے کچرے کے ڈبے کو ووٹ دیجیے۔‘‘دراصل سرونن نے سیاسی لیڈروں کو اصلی چہرہ دکھایا ہے۔ سرونن کا کہنا ہے کہ جس طرح انتخاب کے دوران کچھ سیاسی پارٹیاں اور لیڈران ووٹروں کو کسی چیز یا پیسوں کا لالچ دیتے ہیں، لیکن کوئی بھی صاف ہوا، صاف پانی یا گارنٹی سے روزگار دینے کا وعدہ نہیں کرتا، وہ افسوسناک ہے۔ ایسے لیڈروں کی وجہ سے سیاست آلودہ ہو چکی ہے۔ انتخاب کے دوران لیڈر ووٹروں کو لبھانے کے لیے صرف لالچ دیتے ہیں، جس وجہ سے وہ صحیح لیڈر کا انتخاب نہیں کر پاتے ہیں۔
A