(ویب ڈیسک) بھارتی اپوزیشن رہنما راہول گاندھی نے کہا ہے کہ انہیں پارلیمنٹ سے اسلیے نااہل کیا گیا ہے کیونکہ وہ وزیراعظم نریندر مودی سے اڈانی گروپ کے سربراہ گوتم اڈانی سے ان کے تعلق کے بارے میں سخت سوالات پوچھ رہے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق راہول گاندھی نے ہفتے کے روز نئی دہلی میں کانگریس کے ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے نااہل کیا گیا ہے کیونکہ وزیراعظم میری اگلی تقریر سے خوفزدہ ہیں۔ وہ اڈانی پر ہونے والی اگلی تقریر سے خوفزدہ ہیں۔‘
جواب میں مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کہا ہے کہ راہُل گاندھی کو ہتک عزت کے قانون کے تحت سنہ 2019 میں دیے گئے ان کے بیان کی وجہ سے سزا ہوئی ہے۔ اس کا گوتم اڈانی کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اپنی سزا اور نااہلی کے بعد پہلی بار عوامی سطح پر بات کرتے ہوئے کانگریسی رہنما نے کہا کہ ’وہ نہیں چاہتے کہ وہ تقریر پارلیمنٹ میں ہو، یہی مسئلہ ہے۔‘
52 سالہ راہُل گاندھی نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ انڈین وزیراعظم کو ان کی اگلی تقریر پسند کیوں نہیں آئے گی۔
انڈیا میں اگلے عام انتخابات سنہ 2024 میں ہونے ہیں اور راہل گاندھی اپنی پارٹی کا ووٹ بنک بڑھانے کی کوشش میں ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں نااہلی سے خوفزدہ نہیں ہوں اور سوال پوچھتا رہوں گا کہ وزیراعظم کا گوتم اڈانی سے کیا تعلق ہے؟‘
دو روز قبل جمعے کو راہول گاندھی کو دو برس قید کی سزا کے بعد پارلیمنٹ سے نااہل کر دیا گیا تھا۔ اس سے ایک دن قبل گجرات کی ایک عدالت نے انہیں سنہ 2019 کی انتخابی مہم کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کو مجرم کہنے پر دو برس قید کی سزا سنائی تھی۔
تاہم عدالت نے ان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 30 دن کے لیے ان کی سزا منسوخ کر دی اور انہیں اہیل کا حق بھی دیا۔