پی ٹی آئی ٹوٹ گئی،فارورڈ بلاک بن گیا؟

شیر افضل مروت اور بیرسٹر گوہر خان،پنجاب میں کھلم کھلا لڑائی؟

Mar 26, 2024 | 10:01:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)تحریک انصاف یا اسنی اتحاد کونسل اس وقت طوفان کی زد میں ہے۔ جماعت پہلے نظریاتی طور پر دھڑوں میں تقسیم ہوئی لیکن اب عملی طور پر ٹکڑوں کے اندر تقسیم ہوتی نظر آرہی ہے جس کا اعتراف خود پارٹی کے رہنما کر رہے ہیں ۔

پروگرام ’10تک ‘کے میزبان ریحان طارق نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ سے پہلے مخصوص نشستوں سے متعلق مختصرفیصلہ آیا اور اب اس کا مکمل فیصلہ جاری کیا جا چکا ہے۔اس فیصلے سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے اٹھائے گئے تینوں اعتراضات من و عن تسلیم کر لیے گئے ہیں ۔ اس تحریری فیصلے نے تحریک انصاف کی سپریم کورٹ سمیت ملک کی باقی عدالتوں میں بھی اس کیس کو لیکر موقف کو کمزور کیا ہے۔اس کے علاوہ پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے کے باوجود اسمبلی کا اجلاس نہ بلا کر وفاق کے ساتھ ایک نئی محاز آرائی شروع کی جا چکی ہے۔کیونکہ اس معاملے پر باقی جماعتوں نے پشاور ہائی کورٹ سے رابطہ کر لیا ہے۔ اس سب محاز آرائی ،پشاور ہائی کورٹ کے فیصلہ اور پارٹی میں ٹوٹ پھوٹ کے پیچھے صرف ایک نقطہ ہے اور وہ سینیٹ الیکشن ہے۔

اسی سینیٹ الیکشن کے لیے جوڑ توڑ ہو رہا ہے،جس میں پی ٹی آئی کے ارکان کو اپنی حمایت میں کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہے۔اسی سینیٹ الیکشن کی وجہ سے ہی پی ٹی ا ٓئی کے پی اسمبلی کا اجلاس طلب نہیں کر رہی ۔آج پشاور ہائیکورٹ نے سنی اتحاد کونسل کے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔اس فیصلے میں کہا گیا ہے کہ لیکشن کمیشن کا مخصوص نشستوں کی تقسیم کا فیصلہ آرٹیکل 51 کے مطابق ہے اور ہائیکورٹ کے پاس صوبے تک مخصوص نشستوں کے کیسز سننےکا اختیار ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نے اعتراض کیا کہ مخصوص نشستیں دوسری سیاسی جماعتوں میں تقسیم نہیں ہوسکتیں، سنی اتحاد کونسل خواتین کی مخصوص نشستوں کی حق دار نہیں، مقررہ وقت گزرنےکے بعدمخصوص نشست کی لسٹ جمع نہیں کرائی جاسکتی، اس لیے درخواست خارج کی جاتی ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ الیکشن میں حصہ لینے والی سیاسی جماعت کا مخصوص نشستوں پرحق ہوتا ہے لیکن جنرل الیکشن میں ایک بھی سیٹ نہ جیتنے والی جماعت مخصوص نشستوں کی اہل نہیں، یہ دلیل کہ مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو نہیں دی جاسکتیں غیرآئینی ہے، الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کو آئینی طریقے سے تقسیم کیا۔ یہ فیصلہ آنے کے بعد تحریک انصاف کے پی اسمبلی کا اجلاس بلانے کوتیار نہیں ۔اور یہی وجہ ہے کہ اب وہاں کی اپویشن جماعتیں اس حوالے سے پشاور ہائی کورٹ جا چکی ہے۔جہاں انہوں نے استدعا کی ہے یا تو اجلاس بل کر حلف اٹھانے کا حکم دیا جا ئےنہیں تو تب تک سینیٹ اجلاس ملتوی کرنا کا حکم دیا جائے۔

دوسری جانب سینیٹ اجلاس کو لے کر بھی تحریک انصاف کے اندر گرپنگ اور فاروڈ بلا ک کی باتیں سامنے آرہی ہے او یہ بحث شروع بھی خود پی ٹی آئی کے ممبران کی جانب سے شروع کی گئی اور بعد میں خود ہی ان باتوںس ے انحراف بھی کر لیا گیا ۔شیر افضل مروت جنہوں نے دور وز قبل ایک پروگرام میں یہ بات کی کہ 50سے زیادہ ممبران اسمبلی فارورڈ بلاک بنا چکے ہیں۔ ان کو دھمکی دی گئی ہے کہ ری کاؤنٹ میں ان کو ہرا دیا جائے گا۔ لیکن اب انہوں نے ایک اور بیان دیا ہے کہ میری پنجاب کی قیادت سے بات ہوئی ہے پنجاب میں فارورڈ بلاک کی تمام افواہیں دم توڑ چکی ہی۔مزید دیکھیے اس ویڈیو میں 

دیگر کیٹیگریز: ویڈیوز
ٹیگز: