(24 نیوز) رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان 6 لاکھ لوگ اسلام آباد لے آئیں تو الیکشن کی تاریخ دے دیں گے، اس پر سپریم کورٹ یا سینئر سٹیزن کی کوئی کمیٹی بنا دیں تو کم از کم میں اپنی حیثیت میں عمران خان کی حمایت کر دوں گا، عمران خان ہمیں بلیک میل کر رہے ہیں، ہر بات پر ڈیڈ لائن اور دھمکی دیتے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے عمران خان کی ڈیڈ لائن پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران نیازی اپنی مرضی کی عدالت، حکومت اور ہر فیصلہ چاہتے ہیں، املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے، عمران خان خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے سرکاری وسائل استعمال کر کے اسلام آباد پہچنے لیکن پھر بھی ان کے ساتھ عوام نہیں آئی، ملک میں الیکشن کا اعلان اتحادی جماعتوں کا سربراہی فورم مل کر کرے گا کیونکہ عمران خان تو ملک کو ڈبونا چاہتے ہیں، انہوں نے ملک کی معیشت کو ڈبویا، یہ قوم کو تقسیم اور نوجوانوں کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں، لوگوں سے کہتے رہے کہ اپنے سیاسی مخالفین کو چور اور غدار کہیں اور ان کے گھروں پر حملے کریں۔
رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ الیکشن ہارنے کے بعد بھی عمران خان کہیں گے کہ ملک میں دوبارہ الیکشن کرائیں، کیا اس طرح سے کبھی ملک یا جمہوریت چلتی ہے، کیا اس طرح سے بلیک میلنگ کے ساتھ کوئی ملک آگے چل سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان ڈی چوک سے بنی گالا چلے گئے
دوسری جانب عمران خان ڈی چوک سے بنی گالا چلے گئے جبکہ ان کا کنٹینر بھی چلا گیا۔ عمران خان کے قافلے کے ساتھ آئے کارکنان بھی منتشر ہو گئے۔ پی ٹی آئی کارکنان نے جناح ایونیو کو خالی کر دیا، جناح ایونیو پر معمول کی ٹریفک بحال ہوگئی۔ عمران خان کے ساتھ دیگر رہنما بھی جناح ایونیو سے چلے گئے، ساؤنڈ سسٹم کی تمام گاڑیاں بھی چلی گئیں۔
قبل ازیں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے حکومت کو نئے انتخابات کا اعلان کرنے اور اسمبلیاں تحلیل کرنے کے لیے 6 روز کا الٹی میٹم دے دیا۔ جناح ایونیو اسلام آباد پر لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ 30 گھنٹوں میں کنٹینر پر پشاور سے یہاں پہنچا ہوں، راستے میں آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا آزادی کی تحریک کو ناکام بنانے کے لیے ہر قسم کا طریقہ استعمال کیا گیا لیکن 30 گھنٹے میں دیکھا کہ قوم غلامی کے خوف سے آزاد ہو گئی ہے، جس طرح آزادی کی تحریک کے شرکاء نے آنسو گیس شیلنگ کا مقابلہ کیا اس کی مثال نہیں ملتی۔
عمران خان نے کہا کہ کیا جمہوریت میں اس طرح کے طریقے اپنائے جاتے ہیں، ایک ساتھی کو اٹک میں اور ایک کو دریائے راوی میں گرا کر شہید کیا گیا، 3 لوگوں کو کراچی میں شہید کیے جانے کی بھی اطلاعات ہیں، ہمارے ہزاروں کارکنوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ خوف دلایا جاتا ہے کہ بھیک نہ مانگی اور قرضے نہ ملے تو ملک نہیں چلے گا، قوم کسی صورت امریکی سارش کے تحت امپورٹڈ حکومت کو تسلیم نہیں کرے گی۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم نے اعلان کیا تھا کہ الیکشن کے اعلان تک اسلام آباد میں بیٹھیں گے لیکن گزشتہ 24 گھنٹوں میں دیکھا کہ یہ لوگ ملک کو انتشار کی جانب لے کر جا رہے ہیں، یہ لوگ فوج اور پولیس سے ہماری لڑائی کروانا چاہتے ہیں لیکن یہ پولیس بھی ہماری ہے اور عوام بھی ہماری ہے، ہم ملک کو تقسیم کرنے نہیں آئے بلکہ قوم کو بنانے کے لیے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو 6 روز دے رہا ہوں، اسمبلیاں تحلیل کی جائیں اور جون میں الیکشن کا اعلان کیا جائے ورنہ پوری قوم کو ساتھ لیکر دوبارہ اسلام آباد آؤں گا۔