(ویب ڈٖیسک)امریکی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے اس سال پاکستانی طلباء کیلئے 15 ہزار سے بڑھا کر 45 ہزار سکالر شپس فراہم کرنے کا اعلان کیا ہےجوکہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تعاون سے ممکن ہوپایا ہے جبکہ اگلے برس ساڑھے چار لاکھ پاکستانی نوجوانوں کو اسکالرشپ دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیربرائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے اس بات کا اعلان ایک کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ"یہ ایک اہم خبر ہے جو ملک میں 9 مئی کے دلخراش واقعے کی وجہ سے عوام تک نہ پہنچ سکی تھی۔" انہوں نے بتایا کہ" اسکالرشپ میں خواتین کا حصہ 40 فیصد رکھا گیا ہے۔"
انہوں نے بتایا ہمارا گوگل انتظامیہ سے مسلسل رابطہ ہے اور اگلے سال گوگل ساڑھے 4لاکھ پاکستانیوں کواسکالرشپ دے گا،گوگل انتظامیہ نے 9مئی کو اسکالرشپس کی تعداد 15ہزار سے بڑھاکر 45ہزارتک کرنے کا اعلان کیا ہے۔"
انہوں نے کہا کہ" وزارت آئی ٹی نے ڈیجیٹل پاکستان کا ہدف حاصل کرنے کا تہیہ کیا ہوا ہے۔,ملک میں اگلے 50سال کی ضرورت کے تناظر میں آئی ٹی پالیسی مرتب کی گئی ہے, دسمبر 2022 تک آئی ٹی ایکسپورٹس 500ملین ڈالر تک پہنچ گئیں."
وفاقی وزیربرائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ " وزارت آئی ٹی میڈ ان پاکستان کو فروغ دینے کی پالیسی پرگامزن ہے, ملک میں موبائل اور سمارٹ فونز کی مینوفیکچرنگ جاری ہے اور مقامی طور پر بننے والے سمارٹ فون کی قیمت 18 سے 25ہزار روپے ہے۔"
انہوں نے بتایا کہ" گذشتہ تین سال میں 75ارب روپے کی لاگت سے کنیکٹوٹی کے 70 نئے پراجیکٹس شروع کیے گئے ہیں,یہ رقم پی ایس ڈی پی کے بجائے سیلولر کمپنیوں کی آمدنی کا 2فیصد سے حاصل کی گئی ہے, آئی ٹی بزنس کی ترقی کنیکٹوٹی کی سہولت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔"
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر حسیب خان نے کہا کہ" آج کا نوجوان آئی ٹی سیکٹر میں وہ تخلیقی کام کررہا ہے جسکی مقامی صنعتوں کو ضرورت ہے۔ ایسے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی ومعاونت کی ضرورت ہے, وزارت آئی ٹی اس ضمن میں منصوبہ بندی کرے۔"انہوں نے کہا کہ" ہم ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کا کام آئی ٹی کے بغیر نہیں کرسکتے اور پاکستان ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے بغیر عالمی مارکیٹوں میں اپنے حریفوں سے مسابقت نہیں کرسکتا۔"