(24نیوز)پارلیمانی کمیٹی برائے کورونا نے وبا کی دوسری لہر کی وجہ سے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس نہ بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمانی کمیٹی برائے کورونا کا اجلاس ہوا جس میں اسد عمر، بابر اعوان، علی محمد خان اور دیگر ارکان شریک ہوئے جبکہ اپوزیشن کا کوئی بھی نمائندہ شریک نہ ہوا۔ کمیٹی نے مشاورت کے بعد سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس نہ بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلا ت کے مطا بق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو کورونا سے متعلق پارلیمانی کمیٹی اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے تھی، ہمیں کورونا صورتحال کو مدنظر رکھ کر متفقہ فیصلے کرنے چاہئیں، میں نے اپوزیشن سے خود رابطہ کیا اور اجلاس میں شرکت کی دعوت دی تھی۔ اب اپوزیشن کے انکار کی وجہ وہ خود بتا سکتے ہیں، کچھ فیصلے قومی اہمیت کے ہوتے ہیں جن پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔این سی او سی حکام کی جانب سے اجلاس کو کورونا سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ کورونا کی دوسری لہر میں شدت آگئی ہے، عوام کو ایس او پیز پر عمل کرنا چاہیے اور کورونا سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جانی چاہئیں۔اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کا مقصد کورونا صورتحال پر سیاسی قیادت میں اتفاق رائے پیدا کرنا ہے، حکومت اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ملکر دوسری لہر کا مقابلہ کرنے کے لیے حکمت عملی بنانا چاہتی ہے اور ہمارا مقصد پوائنٹ اسکورنگ نہیں ہے، لیکن جمہوریت کا دعوی کرنے والی اپوزیشن نے بائیکاٹ سے ثابت کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کو نہیں مانتی، وہ ایسی صورتحال چاہتی ہے کہ ملک میں بیروزگاری اور اسپتالوں کی حالت ابتر ہو، اسے آج کے بائیکاٹ کا جواب دینا ہوگا۔
کورونا کی وجہ سے سینیٹ ، قومی اسمبلی کے اجلاس نہ بلانے کا فیصلہ
Nov 26, 2020 | 00:07:AM