مقبوضہ کشمیر میں سرچ آپریشن کے نام پر خواتین پر تشدد کیا جاتا ہے,مشعال ملک
Stay tuned with 24 News HD Android App
24 نیوز : یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ بھارت کشمیری خواتین پر تشدد اورعصمت دری جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے
تفصیلات کے مطابق یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ وادی میں کشمیری خواتین کو ہراساں کرنا معمول بن چکا ہےجبکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں خواتین پر تشدد اور عصمت دری جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے۔
یاسین ملک کی اہلیہ نے کہا کہ سرچ آپریشن کے نام پر خواتین پر تشدد کیا جاتا ہے ، مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی عصمت دری کے بڑھتے ہوئے واقعات بھارت کے چہرے پر سیاہ دھبہ ہیں، انہو ں نے یہ بھی کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی خواتین پر بھارتی فورسز کا تشدد دنیا کو نظر نہیں آرہا، عالمی دنیا کا مقبوضہ کشمیر کے حالات سے نظریں چرانا افوسناک ہے
مشعال ملک کا کہنا تھا کہ بھارتی فوجی کشمیری خواتین کو ذہنی اور جسمانی اذیت دینے ساتھ جنسی درندگی کا نشانہ بنا رہے ہیں،11،224 خواتین کے ساتھ زیادتی کی گئی جبکہ بھارتی فورسز کے جبر سے 22،922 خواتین کو بیوہ ہوچکی ہیں
انہوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ کشمیری خواتین کو مسلسل سرچ آپریشن اورچھاپوں کے ذریعہ ذہنی اذیت دی جارہی ہے جبکہ کشمیری خواتین اور بچے ہندوستان کے غیر انسانی فوجی محاصرے کا سب سے بڑا شکار ہیں۔ نام نہاد جمہوری ہندوستان کی فورسز کے ہاتھوں خواتین بچے غیر محفوظ ہیں جبکہ بھارتی فوجی آزادی کی جدوجہد کو دبانے کے لئے کشمیری خواتین کو جنسی ہراسانی کا نشانہ بناتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ فاشسٹ طاقتیں کشمیری آزادی پسندوں کی ہمت کم نہیں کرسکتی ہیں۔
یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے مزید کہا کہ عالمی برادری خاموش تماشائی کی طرح کشمیر کی صورتحال کو دیکھ رہی ہے لہذا عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھارتی مظالم اور جارحیت کا نوٹس لینا چاہیے۔