دوحہ ایئرپورٹ پر خواتین کے ’تفصیلی معائنے‘ کے الزامات کی تحقیق ہوگی: قطر
Stay tuned with 24 News HD Android App
24 نیوز:قطر نے کہا ہے کہ وہ ان الزامات کی تحقیقات کرے گا جن کے مطابق دوحہ ایئرپورٹ سے دس مخلتف پروازوں پر سفر کرنے والی خواتین کو ناگوار قسم کے تفصیلی معائنے کا سامنا کرنا پڑا۔
اطلاعات کے مطابق یہ طبی معائنے اس وقت کیے گئے تھے جب حماد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی ایک لیٹرین میں ایک نوزائیدہ بچے کی موجودگی کا علم ہوا تھا۔طبی معائنے سے گزرنے والی خواتین میں 13 آسٹریلوی خواتین بھی شامل تھیں۔ آسٹریلیا کی وزیر خارجہ ماریس پینے نے کہا ہے کہ 10 مختلف طیاروں میں خواتین کو تلاشی کا سامنا کرنا پڑا۔
آسٹریلیا کے چینل سیون کے مطابق ان خواتین کو ایئرپورٹ پر ہی ایک ایمبولینس میں لے جایا گیا جہاں انھیں زیرِ جامہ اتارنے کا کہا گیا جس کے بعد ان کا معائنہ کیا گیا۔آسٹریلیا کی حکومت نے اس حوالے سے قطری حکام سے رابطہ کیا اور سڈنی جانے والی پرواز میں سوار ہونے سے قبل خواتین کا ’اندرونی طبی معائنہ‘ کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
قطری حکام نے واقعے پر معافی مانگتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت نے اس واقعے کی ’جامع اور شفاف تحقیقات‘ کی ہدایت کی ہے جس کے نتائج دوسرے ممالک کے ساتھ بھی شیئر کیے جائیں گے۔
آسٹریلیا کی وزیر خارجہ ماریس پینے نے کہا ہے کہ 10 مختلف طیاروں میں خواتین کو تلاشی کا سامنا کرنا پڑا آسٹریلیا کے محمکہ خارجہ اور تجارت کے ترجمان نے مقامی میڈیا کو بتایا تھا کہ ’ہم نے باضابطہ طور پر اس واقعے سے متعلق اپنے تحفظات قطری حکام کے سامنے ریکارڈ کروائے ہیں اور ہمیں اس بارے میں یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ تفصیلی اور درست معلومات ہم تک پہنچائی جائیں گی۔‘
قطر ایئرویز نے تاحال اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا۔تاہم حماد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہمارے طبی عملے نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ایئرپورٹ پر ایک ایسی ماں موجود ہو سکتی ہے جو حال ہی میں بچے کی پیدائش کے عمل سے گزری ہو اور اسے فوری طبی مدد کی ضرورت ہو، اس لیے یہاں سے جانے سے قبل ان کی شناخت کر لی جائے۔