(24 نیوز) 2016 میں ترک حکومت کے خلاف بغاوت اور اس کا تختہ الٹنے کی مختصر لیکن خون آشام کوششوں میں ملوث 27 افراد کو عمر قید کی سزا سنادی گئی ۔
تفصیلات کے مطابق 2016 میں فوج کی پشت پناہی میں ترکی کے موجودہ صدر رجب طیب اردوان کو حکومت سے بے دخل کرنے کی کوشش کی گئی تھی جس کی پشت پرمذہبی اسکالر فتح اللہ گیولن ہیں جو پہلے تو اردوان کے حامی تھے لیکن اب وہ ان کے مخالف ہوچکے ہیں اور امریکا میں مقیم ہیں، ترکی ان کی جماعت کو دہشت گردوں کا ٹولہ قرار دیتا رہا ہے جبکہ فتح اللہ نے اس سے انکار کیا ہے۔
اپنی نوعیت کے ایک بہت بڑے مقدمے میں سابقہ پائلٹ اور کئی اعلیٰ عہدیداروں کو یہ سزا سنائی گئی ہے۔
ترک عوام نے حکومتی دھڑن تختے کے سامنے شدید مزاحمت کی تھی تاہم اس میں 251 افراد ہلاک اور 2000 سے زائد شدید زخمی ہوئے تھے۔ ترک عدالت نے فضائیہ کے فائٹر پائلٹوں کو انقرہ میں بمباری کرنے اور فوجی اڈے سے بغاوت کا منصوبہ بنانے پر ایک سے زائد مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی ہے۔جن جرائم کی سزا دی گئی ہے ان میں آئین سے انحراف، عوامی قتل اور صدر رجب طیب اردوان کو قتل کرنے جیسی دفعات اور الزامات شامل ہیں۔