ترکی کا گولڈن پاسپورٹ کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)پاکستان سمیت دیگر ممالک کے افراد کیلئے بین الاقوامی کنسلٹنسی کمپنی کی ویب سائٹ پر مختلف ممالک موجود ہیں جو ممالک میں سرمایہ کاری کے ذریعے شہریت حاصل کرنے کے حوالے سے مشورے اور خدمات فراہم کرتی ہے۔ جس میں سے ایک ترکی بھی ہے اور اس ویب سائٹ پر ترکی میں سرمایہ کاری کے ذریعے شہریت حاصل کرنے کے حوالے سے معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
یہ پروموشن اس جملے کے ساتھ ختم ہوتی ہے کہ ’ریئل اسٹیٹ یعنی پراپرٹی کی خریداری کے ذریعے ترکی میں سرمایہ کاری کا ذریعہ لوگوں کے لیے سب سے زیادہ پرکشش ہوتا ہے۔ اس کیلئے صرف آپ کو ایسی پراپرٹی خریدنی ہوتی ہے جس کی مالیت چار لاکھ ڈالر سے زیادہ ہو، اس کے علاوہ کچھ اضافی اخراجات بھی اس میں شامل ہوتے ہیں۔
اس طرح ترکی باقی ممالک کی نسبت سرمایہ کاری کے ذریعے شہریت حاصل کرنے کے اعتبار سے سستا ہے۔‘ خیال رہے کہ سنہ 2022 تک یہ رقم ڈھائی لاکھ ڈالر تھی جسے اب حکومت کی جانب سے بڑھایا گیا ہے۔
اس بار ریئل اسٹیٹ کے حصول کی کم از کم فیس 4 لاکھ ڈالر کر دیا گیا۔ لا ویڈا گولڈن ویزا سے تعلق رکھنے والی لیزی ایڈورڈز کا کہنا ہے کہ انھوں نے دیکھا ہے کہ ان تبدیلیوں نے ترک شہریت کی مانگ کو متاثر کیا ہے۔
اُن کا مزید کہنا ہے کہ ’جب حکومت نے سرمایہ کاری کی نچلی حد کو ڈھائی لاکھ ڈالر تک کم کیا تو درخواستیں زیادہ تھیں۔ جون 2022 میں جب انھوں نے کم از کم سرمایہ کاری چار لاکھ ڈالر تک بڑھا دی تو یہ اب بھی ایک مقبول پروگرام ہی ہے لیکن اب یہ کچھ لوگوں کے لیے پہنچ سے دور ہو چکا ہے۔‘
مزید پڑھین: اوباڑو: سندھی ثقافت کی خوبصورتی میں 100 سالہ ضعیف خاتون اپنی مثال آپ
ترکی میں اس طرح شہریت اختیار کرنے والوں کے حوالے سے مثبت اور منفی دونوں قسم کی رائے پائی جاتی ہے۔ یہ پالیسی حالیہ سالوں میں ترکی میں رائج ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ گولڈن پاسپورٹ کی اصطلاح سرمایہ کاری کے ذریعے شہریت حاصل کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ یہ ’گولڈن ویزا‘ سے مختلف درخواست ہے، جو سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ رہائشی اجازت نامہ بھی فراہم کرتی ہے۔
'گولڈن پاسپورٹ' میں غیر ملکی ایک مخصوص رقم کے ساتھ کسی ملک میں سرمایہ کاری کرتے ہیں اور اس ملک کی جانب سے درج کردہ اضافی شرائط کو قبول کرتے ہیں اور یوں انھیں اس ملک کی شہریت حاصل ہو جاتی ہے۔