پانامہ سکینڈل سے متعلق جماعت اسلامی کی درخواست آئینی بینچ نے نمٹا دی 

Nov 26, 2024 | 11:13:AM
پانامہ سکینڈل سے متعلق جماعت اسلامی کی درخواست آئینی بینچ نے نمٹا دی 
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پانامہ سکینڈل معاملے پر جماعت اسلامی  کی درخواست نمٹا دی۔

دوران سماعت، جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ پانامہ میں مخصوص کیس میں جے آئی ٹی بنائی گئی، علم نہیں پانامہ  سکینڈل کے باقی مقدمات کدھر گئے۔وکیل جماعت اسلامی نے کہا کہ یہی ہمارا موقف ہے باقی کیسز کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ نیب کو اس سلسلے میں کوئی درخواست نہیں دی گئی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ نیب کسی معلومات پر بھی ایکشن لے سکتا ہے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ نیب کا اختیار ترامیم کے بعد کم ہوگیا ہے، نیب نئی ترامیم کے مطابق ہی معاملے کو دیکھ سکتا ہے۔وکیل جماعت اسلامی نے کہا کہ ہماری استدعا ہے کہ نیب ہماری درخواست پر پانامہ کی تحقیقات کرے، پانامہ پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی مثال موجود ہے۔جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ کس کیس میں کیا ہوا عدالت کا اس سے تعلق نہیں ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ پانامہ  سکینڈل میں جے آئی ٹی کس قانون کے تحت بنائی گئی تھی اور کیا نیب قانون میں جے آئی ٹی کی گنجائش ہے۔وکیل جماعت اسلامی نے بتایا کہ پانامہ  سکینڈل میں جے آئی ٹی سپریم کورٹ نے بنائی تھی۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ نیب سے داد رسی نہ ہو تو سپریم کورٹ کے بجائے ہائیکورٹ جایئے گا۔آئینی بینچ نے سٹوڈنٹس یونین بحالی کی درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس کرتے ہوئے درخواست پر صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز اور ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔

جسٹس امین الدین خان پانچ رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔  سٹوڈنٹس یونین پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کرکے درخواست پر نمبر لگانے کا بھی حکم دیا گیا۔