پی ٹی آئی احتجاج،قومی خزانے اور کاروبار کو کتنا نقصان ہورہا ہے؟
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے بقول اپوزیشن کے احتجاج کی کال سے ملکی معیشت کو روزانہ 190 ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اظہر تھراج)پی ٹی آئی کا آئے روز احتجاج،وفاقی دارالحکومت پر بار بار چڑھائی ،قومی خزانے اور کاروبار کو کتنا نقصان ہورہا ہے؟
تحریک انصاف آئے روز احتجاج کی کال دے رہی ہے جس کی وجہ سے روزانہ کی بنیاد پر قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔ظاہر ہے حکومت جلسےاور احتجاج کے پیش نظر انٹرنیٹ سروس بند کردیتی ہے،کنٹینرز لگا دیتی ہے جس کی وجہ سے تجارتی سرگرمیاں بھی متاثر ہوتی ہیں اور آئی ٹی سیکٹر میں بھی مالی نقصان اُٹھانا پڑتا ہے ۔ ظاہر ہے معیشت پہلے ہی کمزور ہے جس کو مضبوط بنانے کیلئے آرمی چیف بھی رات دن ایک کئے ہوئے ہیں۔لیکن معیشت کی بہتری کی شرط امن و امان سے مشروط ہے ۔ اگر امن و امان کی صورتحال کشیدہ ہوگی تو پھر معیشت پر بھی منفی اثرات پڑیں گے ۔
اب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے بقول اپوزیشن کے احتجاج کی کال سے ملکی معیشت کو روزانہ 190 ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے،وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے احتجاج کے باعث امن برقرار رکھنے کیلئے سیکیورٹی پر اضافی اخراجات آتے ہیں، آئی ٹی اور ٹیلی کام کے شعبے میں نقصانات اس کے علاوہ ہیں۔وزیر خزانہ کے بقول محتاط اندازے کے مطابق جی ڈی پی کو روزانہ 144 ارب کا نقصان ہوتا ہے، ہڑتال کے باعث برآمدات میں کمی سے روزانہ 26 ارب کا نقصان ہوتا ہے۔اب صرف یہی نہیں پاکستان ٹرانسپورٹ کونسل کا کہنا ہے کہ کنٹینرز اور ٹرک پکڑے جانے سے روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے، حکومت کو چاہئے کہ وہ روڈ بند کرنے کے لیے ریاست کے اداروں اور وسائل کو استعمال کرے۔
ضرورپڑھیں:آرٹیکل 245 کیا ہے؟اور کن حالات میں لاگو ہوتا ہے؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے 4 روز سے ہزاروں لوڈ کنٹینر اور ٹرک روڈ بند کرنے کے لیے پکڑے ہوئے ہیں، بیشتر ٹرک ادویات، سبزیاں، پھل، الیکٹرونکس اور امپورٹ ایکسپورٹ کے سامان سے لوڈ ہیں،پاکستان ٹرانسپورٹ کونسل کا کہنا ہے کہ اگر اِن لوڈ کنٹینرز اور ٹرکوں کو مشتعل مظاہرین نے لوٹ لیا تو حکومت ذمہ دار ہو گی،اب ایک طرف حکومت اور پاکستان ٹرانسپورٹ کونسل احتجاج پر ہونے والے اپنے نقصانات کا نوحہ پڑھ رہی ہے تو وہیں دوسری جانب حکومت نے احتجاجوں اور جلسوں کر روکنے کیلئے بھی قومی خزانے کے اربوں روپے جھونک دیے ہیں ۔ 18ماہ میں تحریکِ انصاف کے دھرنوں اور احتجاج سے نمٹنے پر حکومت کے خرچ ہونے والے پیسوں سے متعلق اعداد و شمار سامنے آ گئے ہیں۔
اِن اعداد و شمار کے مطابق 18 ماہ میں تحریکِ انصاف کے دھرنوں اور احتجاج سے نمٹنے پر 2 ارب 70 کروڑ روپے خرچ ہو گئے۔پچھلے 6 ماہ کے دھرنوں اور احتجاج پر لگ بھگ 1 ارب 20 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔اعداد و شمار کے مطابق 80 کروڑ روپے کرائے پر لیے گئے 3 ہزار کنٹینرز کے مالکان کو ادا کیے گئے جبکہ 90 کروڑ سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں کی ٹرانسپورٹ پر خرچ ہوئے اور لگ بھگ ڈیڑھ ارب روپے کے اخراجات پولیس کے کھانے اور ٹرانسپورٹ پر خرچ ہوئے۔30کروڑ کے اخراجات ایف سی، رینجرز اور فوج کی تعنیاتی پر خرچ ہوئے، اسلام آباد کے 12 ہزار، پنجاب کے 16 ہزار پولیس اہلکاروں کو ڈیوٹیز پر لگایا گیا۔ایک ارب 50 کروڑ روپےکی مالیت کی سرکاری و غیر سرکاری املاک کو نقصان پہنچا۔اب دھرنے اور احتجاج کے ہونےاور اُنہیں روکنے پر نقصان صرف عوام کا ہورہا ہے۔اور بوجھ قومی خزانے پر پڑ رہا ہے۔