سعودی ولی عہد کا وزیراعظم شہباز شریف کے اعزاز میں عشائیہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) سعودی ولی عہد نے وزیراعظم شہباز شریف کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ شہزادہ محمد بن سلمان وفد کو چھوڑ کر وزیراعظم کو اپنے فارم ہاؤس لے گئے۔
شہزادہ محمد بن سلمان پاکستانی وفد کو کھانے کے ٹیبل پر چھوڑ کر وزیراعظم کو اپنے فارم ہاؤس پر لے گئے، جہاں پُرتکلف ضیافت کا اہتمام کیا گیا۔ ون آن ون ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی۔
وزیراعظم پاکستان کا اپنے ٹویٹر پیغام میں کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد سے شاندار ملاقات ہوئی، بدلتی دنیا کے تقاضوں کے مطابق دو طرفہ اور برادرانہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے پر اتفاق کیا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ شہزادہ محمد بن سلمان کو بتایا کہ پاکستان کے عوام ان کے دورے کے بے صبری سے منتظر ہیں۔
خیال رہے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف 25 اکتوبر کو سعودی عرب پہنچے۔ جہاں انہوں نے ولی عہد شہزادہ، محمد بن سلمان کے ساتھ اپنے وفد کے ارکان کے ہمراہ دو طرفہ ملاقات کی۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا دورۂ سعودی عرب
— PML(N) (@pmln_org) October 25, 2022
وزیر اعظم محمد شہباز شریف
کی سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان سے دو طرفہ ملاقات pic.twitter.com/o1SHvQan3o
انہوں نے پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب کے دوران امداد فراہم کرنے، خاص طور پر پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان کی فراہمی کے لیے ریاض اور اسلام آباد کے درمیان خصوصی پروازوں پر سعودی عرب کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر ولی عہد کو مبارکباد دی۔ انہوں نے عالمی رہنماؤں اور دنیا بھر سے کاروباری برادری کو اکٹھا کرنے کے لیے ایف آئی آئی کو ایک اہم اقدام کے طور پر اہمیت کو اجاگر کیا۔
دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ولی عہد نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سعودی پاکستان تعلقات دونوں ممالک، خطے اور دنیا کے لیے اہم ہیں۔ اس سے پہلے دن کے وقت وزیر اعظم نے ایف آئی آئی کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔ اپنی تقریر میں انہوں نے اس امر پر زور ڈالا کہ ان کی حکومت ٹیکنالوجی کی دنیا میں تبدیلی کے لیے پاکستانی نوجوانوں کی شرکت ضروری بنا رہی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری کو پاکستان کے تربیت یافتہ آئی ٹی پروفیشنلز سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے پاکستان آنے والے تمام سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنی حکومت کے پختہ عزم پر زور دیا۔