(24 نیوز )نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر اور وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف مشترکہ آپریشن سے متعلق اجلاس۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا، جس میں چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر فکر عالم، چیف سیکریٹری پنجاب زاہد اخترزماں، وزیر داخلہ سندھ اور وزیر اطلاعات پنجاب نے شرکت کی ،اجلاس میں آئی جی پولیس سندھ رفعت مختار اور آئی جی پولیس پنجاب عثمان انور، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری حسن نقوی بھی شریک ہوئے ، اجلاس میں سندھ اور پنجاب کے کچے کے علاقوں کی ٹیگنگ کی گئی ۔
کونسی پولیس چوکیاں سندھ ۔ پنجاب کے کچے علاقوں میں پوزیشن لیں گی، اجلاس میں فیصلہ کر لیا گیا، سندھ پولیس حملہ آور کے بعد پنجاب پولیس کی کیا پوزیشن ہوگی، اجلاس میں حکمت عملی طے کر لی گئی ،آئی جی پنجاب کی جانب سے اجلاس کو بریفنگ دی گئی ، سندھ کے کچےمیں گھوٹکی و کشمور کے علاوہ پنجاب کے رانی پورو رحیم یار خان کے علائقے آجاتے ہیں، سندھ کا کچہ علاقہ 176 کلومیٹر طویل اور 25 کلومیٹر کشادہ ہے،رانی پور علاقے میں 7جزائر آجاتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے بتایا کہ پنجاب آپریشن میں 66500 ایکڑ ایراضی سے 56000 ایکڑ ڈاکوؤں کے قبضے سے آزاد کرائی گئی ہے، پنجاب میں 11 ڈاکوؤں کے گینگز ہیں جس کی تعداد 600 بنتی ہے، پنجاب نے آپریشن کی تیاری کے سلسلے میں 9 پولیس کیمپس اور 53 چوکیاں بنائی ہیں۔
آئی جی سندھ کا بریفنگ میں کہنا تھا کہ سندھ پولیس نے کچے کے علاقے میں 210 پولیس چوکیاں بنائی ہیں، سندھ رینجرز بھی آپریشن کیلئے تیار ہے، گھوٹکی میں پولیس آپریشن کی منظوری دے رہا ہوں، ہماری طرف سے ہر قسم کی تیاری کی گئی ہے، کچے علائقے میں موبائل فون کی سہولت کو کمزور کرنے کا فیصلہڈاکوؤں کو اسلحہ فراہمی کے نیٹ ورک کو مکمل بند کیا گیا ہے،جو اسلحہ آپریشن میں استعمال ہوگا اسکی تیاری مکمل ہے۔
یہ بھی پڑھیں :سرکاری افسران کیلئے مفت بجلی کےخاتمے کی تیاریاں مکمل
دونوں صوبوں کے آئی جیز کے مابین باہمی مشاورت و اطلاعات کو شیئر کرنے کا فیصلہ ،آپریشن کی حکمت عملی کو حتمی شکل دینے کیلئے جلد ایک اجلاس بلایا جائے گا،ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اجلاس میں مشترکہ آپریشن کی مشق کرانے پر بھی غور کیا گیا۔