(24 نیوز)15 اکتوبرکو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری بھرکم کمی کے بعد پاکستانیوں کے لئے ایک اور خوشخبری ہے کہ یکم نومبر سے تیل کی قیمتوں میں مزید کمی کا امکان ہے۔
امریکی خام تیل کے ذخیرے اور ڈالر کے انڈیکس میں اضافے کے بعدعالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، اس بات کا حوالے 24 نیوز کے پروگرام "دستک" کے میزبان ریحان طارق نے بھی دیا، انہوں نے پاکستانی عوام کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کی چکی میں پسی عوام کو یکم نومبر کو نگران حکومت کی جانب سے پھر اچھی خبر سننے کیلئے تیار رہے۔
کیونکہ عالمی طور پر تیل کی قیمتوں میں آج دوبارہ سے کمی ہونا شروع ہو گی۔اسی وجہ سے پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔عالمی مارکیٹ میں اس وقت برینٹ کروڈ کے مستقبل کے سودوں میں 1.76 ڈالر یا 2 فیصد فی بیرل کمی ہوئی جس کے بعد برینٹ کروڈ کی فی بیرل قیمت 88.07 ڈالرہو گئی۔امریکی تیل یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت 1.75ڈالر یا 2.1 فیصد فی بیرل کم ہوئی جس سے امریکی خام تیل کی قیمت 83.74 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔ ریحان طارق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 15 اکتوبر کو پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے بعد اسرائیل فلسطین تنازعہ کے بعد خدشہ پیدا ہو ئے تھا کہ اس کا اثر عالمی مارکیٹ پر آئے گا اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔عالمی مارکیٹ میں اس جنگ کے دوران ترسیل میں رکاوٹ ضرور پیدا ہوئی ہے جس سے قیمتیں بڑھی بھی تھی ۔
اس تنازعہ کے بعد سے یورپی برینٹ کروڈ کی قیمت میں تقریباً 10 فیصد جبکہ امریکی برینٹ کروڈ کی قیمت میں لگ بھگ 9 فیصد تک اضافہ ہوا تھا ۔ کیونکہ مشرق وسطیٰ کا خطہ دنیا میں تیل کی مجموعی سپلائی کے تقریباً ایک تہائی حصے کو کنٹرول کرتا ہے، اور عالمی سپلائی کا تقریباً 20 فیصد تیل آبنائے ہرمز سے گزرتا ہے اس لیے یہ خدشہ بھی یہی موجود تھا کہ اگر ایران اور سعودی عرب جیسے ممالک تک یہ تنازع پھیلتا ہے تو اس کے اثرات ہوں گے خاص طور پر اگر ایران آبنائے ہرمز کو تیل کی سپلائی کے لیے بند کر دیتا ہے۔ کیونکہ مشرق وسطیٰ کے خطے کے ممالک میں سے صرف سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے پاس آبنائے ہرمز سے گزرے بغیر خلیج سے یورپی ممالک کو خام تیل کی ترسیل کے لیے پائپ لائنیں دستیاب ہیں۔لیکن اب مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع پر قابو پانے کی کوششوں میں سفارتی کوششیں تیز ہو گئیں، جس سے سپلائی میں ممکنہ رکاوٹ کے بارے میں سرمایہ کاروں کے خدشات کم ہوگئے۔ایسی لیے دوبارہ سے اب عالمی مارکیٹ میں بھی تیل اور گیس کی قیمتوں میں کمی ہونا شروع ہو گی جس کے اثرات پاکستان پر آئنگے اور توقع ہے کہ آنے والے مزید دنوں میں بھی تیل کی قیمتیں عالمی طور پر مزید گرینگے ۔