(24 نیوز)پی ٹی آئی اِس وقت گروپ بندی کا شکار ہے۔اور ایسے وقت میں بشریٰ بی بی کی رہائی کو اہمیت کا حامل سمجھا جا رہا ہے اور یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ آنے والے وقت میں بشری بی بی پارٹی کو لیڈ کرسکتی ہیں ۔بشریٰ بی بی گزشتہ روز اڈیالہ جیل سے رہا ہوئی جس کے بعد ہو لاہور جانے کی بجائے پشاور روانہ ہوئیں ۔اور اِن کے پشاور روانہ ہونے پر بھی تحریک انصاف میں پھوٹ کی کیفیت نظر آئی ،کل پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا ۔
پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ اجلاس کی اندرونی کہانی جو میڈیا پر رپورٹ ہوئی وہ کچھ یوں ہے کہ اراکین کا کہنا تھا کہ گرفتاری کے خوف سے پنجاب کی بجائے کے پی کے جانا بزدلی کی نشانی ہے، ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت نے بشری بی بی کے پشاور جانے پر تشویش کا اظہار کیا، جبکہ عمر ایوب خان اور شبلی فراز نے بشری بی بی کو خیبرپختوخوا لانے کے فیصلے کا ذمہ دار علی امین گنڈاپور کو قرار دیا،جبکہ اراکین کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمر ایوب اور شبلی فراز خوف کو ایسے فیصلے سے الگ نہیں کر سکتے ۔ممبران کا یہ بھی مؤقف تھا کہ بشری بی بی کے پشاور جانے کا فیصلہ بغیر مشاورت کے ہوا۔
ضرورپڑھیں:متحدہ عرب امارات میں نئےٹریفک قانون، جرمانہ اور سزاؤں کا اعلان
بانی کی سخت ہدایات تھی کہ بشری بی بی لاہور جائیں، اجلاس میں یہ طے ہوا کہ اِس معاملے کو بانی پی ٹی کے سامنے رکھا جائے گا ۔اب بشری بی بی کے پشار آنے پر بھی پی ٹی آئی میں تقسیم نظر آئی اب شاید یہی وجہ ہے کہ بشری بی بی کے سیاسی طور پر متحرک ہونے کی بات کی جارہی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بشری بی بی نے آج پارٹی کا ہنگامی اجلاس بھی طلب رکرکھا تھا لیکن بیرسٹر سیف اِس کی سختی سے تردید کر رہے ہیں کہ بشری بی بی نے کوئی اجلاس طلب نہیں کیا۔ اب پی ٹی آئی کی تقسیم پر فیصل واؤدا کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کی اعلی قیادت نہیں چاہتی کہ بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر آئیں ۔