جس معاملے کو اٹھا ﺅ اس کے نیچے کرپشن کے پہاڑ کھڑے ہوتے ہیں۔وفاقی وزرا ایک بار پھر اپوزیشن پر برس پڑے 

Sep 26, 2021 | 18:16:PM

 (24نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے ایک بار پھر اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ جس معاملے کو اٹھاتے ہیں اس کے نیچے کرپشن کے پہاڑ کھڑے ہوتے ہیں،عمران خان موٹر وے کے نہیں ،اس میں ہونے والی کرپشن کے خلاف تھے، شریف فیملی نے سڑکوں کو بڑا کاروبار بنایا، لاہور اسلام آباد موٹر وے 60ارب روپے کی لاگت سے بنائی گئی، یہ رقم باہر سے قرضوں کی شکل میں آرہی تھی، موٹروے کی صرف سود کی رقم 2 ارب ڈالر دی گئی، جب موٹروے بن رہی تھی نواز شریف فیملی اس وقت لندن میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس خرید رہی تھی،یہ پیسہ کہاں سے آرہا تھا ؟ ۔
 اتوار کو یہاں وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہاکہ آج ملک میں مہنگائی اور کمزور معیشت کی بنیادی وجہ سابق ادوار کی لوٹ مار اور کرپشن ہے۔ سابق ادوار میں کرپشن کو قانونی طریقے سے تحفظ فراہم کیا گیا، عمران خان ہمیشہ سے کہتے رہے ہیں کہ ہمارا مقابلہ ایک مافیا سے ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ 4 دسمبر 2002 کو انگریزی اخبار میں ایک خبر شائع ہوئی جس میں کہا گیا کہ اسلام آباد موٹر وے کی لاگت 60 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے، موٹر وے کی کل آمدن 45 کروڑ روپے ہے جبکہ ہم نے 60 ارب ڈالر کی یہ موٹر وے بنائی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ بدقسمتی سے لوٹ مار کے ذریعے حاصل کیا جانے والا پیسہ ملک میں بھی نہیں لگایا، یہ بیرون ملک منتقل کیا گیا، موٹر وے پر ڈائیو کمپنی کو صرف دو ارب ڈالر ہم نے سود کی مد میں ادا کئے۔انہوں نے کہاکہ موٹر وے ضرور بننی چاہئے، سڑکوں کے بغیر ترقی کا تصور ہی نہیں، لیکن ن لیگ نے سڑکوں کی آڑ میں کرپشن کا کاروبار شروع کیا جس کی وجہ سے ملکی معیشت کمزور ہوئی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ جب ملک میں وزیراعظم اور کابینہ کے ارکان مل کر کرپشن کریں گے تو پھر قومیں تباہ ہوتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ 1947ءسے 2008ءتک 65 سالوں میں پاکستان کا قرضہ 6 ٹریلین تھا، آصف علی زرداری اور نواز شریف نے 2008ءسے 2018ءتک اس قرضے کو 27 ٹریلین تک پہنچا دیا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے تین سالوں میں 10 ارب ڈالر قرضہ واپس کیا۔انہوں نے کہاکہ شریف فیملی اور زرداری فیملی نے پاکستان سے لوٹی گئی دولت بیرون ملک منتقل کی، شہباز شریف پر 25 ارب روپے کرپشن کا مقدمہ ہے، یہ رقم شہباز شریف کے ملازمین کے اکاﺅنٹس سے انہیں منتقل کی گئی، یہ وہ مقدمات ہیں جن میں لوٹی ہوئی رقوم کا ہمیں علم ہے، اس کے علاوہ لوٹی گئی رقوم کا ہمیں پتہ ہی نہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ جب ہم قرضے واپس کرنے کیلئے مزید قرض لیتے ہیں تو اس سے ملک کی خودمختاری متاثر ہوتی ہے۔
 سابق دور میں پاکستان کے ساتھ بہت ظلم کیا گیا، پاکستان کے عوام کا خون نچوڑا گیا۔انہوںنے کہاکہ عمران خان اس کرپشن کے خلاف تھے جو سڑکوں کے نام پر کی گئی،ن لیگ نے شاہراہوں کی تعمیر پر بہت زیادہ کرپشن کی، انہوںنے کہاکہ جب لاہور اسلام آبادموٹروے بنائی جا رہی تھی اس وقت لندن میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹ خریدے گئے،شریف خاندان نے شاہراہوں کی تعمیر کو اپنا کاروبار کا ذریعہ بنایا۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ موجودہ حکومت نے 10ارب ڈالر کے قرضے واپس کئے۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ 25ارب روپے شہباز شریف کے ملازمین کے اکاو¿نٹس میں چھپائے گئے۔ انہوںنے کہاکہ جب قرضوں کی واپسی کیلئے قرضے لئے جاتے ہیں تو ملک کی خودمختاری متاثر ہوتی ہے،ماضی میں پاکستان اور عوام کے ساتھ ظلم کیا گیا۔اس موقع پر مراد سعید نے کہا کہ پچھلے 10 سال پاکستان کی تاریخ کا تاریک ترین عشرہ تھا، نواز شریف نے اپنے دور میں مواصلات کی وزارت اپنے پاس رکھی تھی،، وزیراعظم عمران خان قرضے لےکر موٹروے بنانے کے مخالف تھے اور ہیں، ہم ایک موٹروے بھی قرضے لے کر نہیں بنا رہے، (ن) لیگ دور میں چار رویہ سڑک 37 کروڑ روپے میں بنی جب کہ موجودہ حکومت کے دور میں چار رویہ سڑک 17 کروڑ روپے میں بن رہی ہے، ہمارا ان سے مقابلہ کیا جائے تو اب تک 3 ہزار ارب کی بچت کی جاچکی ہے۔قبل ازیں اپنے بیان میں مراد سعیدنے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پسماندہ اور محروم علاقوں کی ترقی اور خوشحالی کا نہ صرف وعدہ کیا بلکہ عملی طور پر اس کے لئے اقدامات بھی اٹھائے، ماضی کے حکمرانوں کے مقابلے میں وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان کی ترقی اور اس کے عوام کے مسائل پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے وقتا فوقتا اپنے دوروں سے بلوچستان اور اہل بلوچستان کے معاملات میں اپنی ذاتی اور خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا، ماضی میں سڑکیں بنانے کا دعویٰ کرنے والی حکومتوں نے بلوچستان میں نشستیں کم ہونے کی وجہ سے اسے نظر انداز کیا۔مراد سعید نے کہا کہ ہماری ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ بلوچستان کو ایسی راہ پر گامزن کیا جائے جس کی منزل ایک خوشحال، پرامن اور ترقی یافتہ صوبہ ہو جہاں عوام کو صحت، تعلیم، پینے کے صاف پانی، روزگار اور کاروبار کی تمام سہولتیں یکساں میسر ہوں، یہ صرف ہمارا دعوی ہی نہیں اور نہ ہی کوئی خواب ہے بلکہ گذشتہ تین سالوں کے دوران ہم نے عملی طور پر ان اقدمات کو عملی شکل دینے کیلئے صحیح سمت میں پیشرفت کا آغاز کیا جس کے مثبت نتائج ہر شعبہ زندگی پر مرتب ہو رہے ہیں اور صوبے کے عوام ان تبدیلیوں کا خود بھی مشاہدہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے بلوچستان میں صرف تختیاں لگائیں اور منصوبوں کے ٹینڈرز جاری کئے لیکن عملی طور پر کوئی کام نہیں ہوا اور نہ ہی زمین پر کوئی کام نظر آیا، پی ٹی آئی کی حکومت نے مغربی روٹ سی پیک کی نہ صرف منظوری دی بلکہ ژوب ۔ کچلاک منصوبے سے اس کا آغاز کیا، ہوشاب ۔ آواران 146 کلومیٹر شاہراہ کی تعمیر کا کام زور و شور سے جاری ہے جو اپنے مقررہ وقت سے 20 فیصد تیزی سے انجام دیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے رواں سال کوئٹہ ویسٹرن بائی پاس اور ڈیرہ مراد جمالی بائی پاس کا سنگ بنیاد رکھا، کوئٹہ ویسٹرن بائی پاس منصوبے کی ویڈیو جاری کر دی گئی ہے، ڈیرہ مراد جمالی بائی پاس پر کام جاری ہے،زیارت ۔ موڑ کچ ہرنائی 165 کلومیٹر شاہراہ اور 198 کلو میٹر بسیمہ ۔ خضدار شاہراہ پر کام تیزی سے جاری ہے، بسیمہ ۔ خضدار شاہراہ بھی اس سال دسمبر میں مکمل ہو جائے گی، ان منصوبوں کا سنگ بنیاد گزشتہ برس وزیراعظم عمران خان نے رکھا تھا، جل جو بیلہ منصوبے کا سنگ بنیاد وزیراعظم عمران خان آئندہ ہفتے رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی ۔ چمن ۔ کوئٹہ ۔ خضدار منصوبے کے ایک سیکشن کی پروکیورمینٹ کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے جبکہ 330 کلومیٹر کے دوسرے سیکشن کیلئے اشتہار جاری کر دیا گیا ہے، یہ دونوں سیکشن بی او ٹی کے تحت مکمل ہوں گے، اس سڑک کی کل لمبائی 796 کلو میٹر ہے۔ سڑکوں کے ان منصوبوں سے بلوچستان میں فاصلے کم ہوں گے، سیاحت کو فروغ ملے گا اور فصلیں بروقت مارکیٹ تک پہنچ سکیں گی، بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے ان منصوبوں سے ملک کے دیگر حصوں سے رابطے بحال ہوں گے، ان منصوبوں سے ہزاروں لوگوں کو بالواسطہ یا بلاواسطہ روزگار کے مواقع میسر آئے، شاہراہوں کی تعمیر و توسیع سے نہ صرف بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں معاشی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا بلکہ سی پیک کے ذریعے پورے خطے میں معاشی ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں۔گوری خان کی بلیک واٹر بوتل کے ساتھ ویڈیو وائرل ۔۔یہ فی لیٹر کتنے میں فروخت ہوتا ہے،جان کر آپ بھی دنگ رہ جائینگے

مزیدخبریں