زمین کے بعد دوسرے سیارے بھی انسانیت کا شکار

Sep 26, 2022 | 11:12:AM

(ویب ڈیسک) ایک نئی تحقیق میں اس بات کا اندازہ لگایا ھ گیا ہے کہ مریخ پر قدم رکھے بغیر 7000 کلوگرام سے زائد کچرا پھیلا دیا ہے۔ 

امریاکا میں ویسٹ  ورجینیا یونیورسٹی میں روبوٹکس کے پوسٹ ڈاکٹرل ریسرچ فیلو کیگری کِلِک نے ایک مطالعہ کیا جس کے مطابق مریخ پر بھیجے گئے تمام روور اور آربِٹر اور فی الوقت مریخ پر موجود مشنز کے باعث بڑھنے والے وزن کا اندازہ لگایا گیا جس کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی کہ گزشتہ 50سالوں میں کئے جانے والے  مشنز کے نتیجے میں مریخ پر سات ہزار کلو سے زیادہ ملبہ پھیلایا گیا ہے۔ 

پھینکے گئے کچرے میں  بے کار ہارڈویئر، غیر فعال اور وہ اسپیس کرافٹ جو مریخ کی سطح پر تباہ ہوئے، خاص طور پر سویت یونین کا مارس آربیٹر 2 جو 1971 میں حادثے کا شکار ہوا تھا شامل ہیں۔ دوسرے سیاروں پر نہ صرف انسان نے کچرا پھیلایا ہے بلکہ سائنس دانوں کو خدشہ ہے کہ پھیکا جانے والا ملبہ ملبہ ناسا کے پرزیروینس روور کی جانب سے اکٹھا کیے جانے والے نمونوں کو متاثر کرنے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ مریخ پر موجود ناسا کا یہ روور قدیم زندگی کی تلاش کرنے کیلئے موجود ہے۔

 سیارے پر کچرا مجبوری میں پھیلا  ہے کیونکہ زیادہ تر آلات کو مشنز کی حفاظت کے لیے ضائع کیا گیا تھا، مریخ پر موجود ناسا کے روور نے کچرے کی تصاویر لیں ہیں۔

مزیدخبریں