(ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم عمران خان وزیراعلیٰ آفس پہنچے جہاں پرویز الہی نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان خا خیر مقدم کیا۔ عمران خان سے وزیراعلیٰ پرویز الہی نے ملاقات کی۔
قبل ازیں جی سی یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کرپشن کیسز سے ڈر کر باہر بھاگے،اب ڈیل کے تحت واپس آ رہے ہیں، نوازشریف کا ساڑھے تین سال سے پتہ نہیں کون سا علاج چل رہا ہے؟۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کا تقریب سے خطاب
انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں آڈیو لیکس میں بہت کچھ سامنے آئے گا، مریم بتا رہی ہیں کہ الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے عمران خان کو توشہ خانہ پر ڈس کوالیفائی کر دوں گا، ہماری حکومت سازش سے ختم کر کے چوروں کو اقتدار میں لایا گیا،امپورٹڈ حکومت نے قوم کو بدترین مہنگائی میں دھکیل دیا ہے۔
عمران خان نے کہا ہے کہ پہلے وکی لیکس، ڈان لیکس اب آڈیو لیکس آگئی ہے، چیف الیکشن کمشنر نواز شریف کے گھر کا نوکر ہے، نواز شریف کے کہنے پر ای وی ایم مشینز نہیں آنے دیں، تھوڑی بھی اس میں شرم حیا ہو یہ استعفی دے، اگر نہیں شرم حیا تو ہم اس سے استعفی لیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کی خصوصی حیثیت ختم کی تھی تو ہم نے تعلقات ختم کئے تھے، آڈیو لیکس میں مریم نواز کہہ رہی ہیں بھارت سے مشینری امپورٹ کریں، شہباز شریف طریقہ بتا رہے ہیں کہ مشینری کسی اور ملک سے لے آؤ، مریم کا داماد گرڈ اسٹیشن بنا رہا ہے، آپ کے پیسے وہ گرڈ سٹیشن بنے گا، آڈیولیکس میں اور بھی کچھ آرہا ہے، مریم کہہ رہی ہے کہ الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے کہ عمران خان کو توشہ خانہ پر ڈس کوالیفائی کر دوں گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم نے یہ تماشا بھیڑ بکریوں کی طرح دیکھنا ہے یا سامنے کھڑا ہونا ہے، جو قوم حق سچ پر نہیں کھڑی ہوتی اس کا مستقبل نہیں ہوتا، جب بھی انقلابی تحریک کھڑی ہوتی ہے اس میں یوتھ نے لیڈ کیا۔میں چاہتا ہوں کہ آپ طالب علم سارے اس میں شامل ہوں، ویت نام کے خلاف جو موومنٹ چلی تھی یونیورسٹیز میں چلی تھی۔ آپ سب تیاری کر لیں، میں نے ان چوروں کے خلاف جہاد کا اعلان کیا ہے، جیت کے دکھاؤں گا۔