(ویب ڈیسک )بھارتی وزیر خارجہ کی تقریر کے دوران کشمیریوں نے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے باہر جمع ہوکر احتجاج ریکارڈ کرایا ۔
تفصیلات کے مطابق کشمیریوں نے ہندوستانی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر کی تقریر کے دوران اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں جمع ہو کر احتجاج کیا ، بھارتی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس سے خطاب کیا۔کشمیری مظاہرین پورے امریکہ سے اقوام متحدہ کو اپنے اس وعدے کی یاد دلانے کے لیے آئے تھے جو اس نے 1948 میں جموں و کشمیر کے لوگوں سے کیا تھا ۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ اس کے عوام کریں گے اور غیر جانبدارانہ رائے شماری ہوگی۔ شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا’’مودی ہندوستانی دہشت گردی کا چہرہ‘‘، ’’کشمیریوں کی زندگی بھی اہم ہے‘‘، ’’قبضہ ختم کرو: آزاد کشمیر‘‘، ’’کھڑے ہو جاؤ اسپیک آپ فری کشمیر‘‘، ’’بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کا احترام کریں"، "آزادی سب کے لیے، کشمیر کی آزادی"، "بھارتی افواج کشمیر سے باہر"، "کشمیر کو غیرفوجی بنانا"، "اقوام متحدہ: جاگو"، "کوئی انصاف نہیں، امن نہیں"، "بھارت: تمام سیاسی جماعتوں کو رہا کرو" قیدی۔"
یہ بھی پڑھیں : سونے قیمتوں میں زبردست کمی
آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ہجوم کو یقین دلایا کہ مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی بنانے کے لیے ان کی انتھک کوششیں بھرپور طریقے سے جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آزاد کشمیر اور پاکستانی حکومت دونوں کا فرض ہے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کریں جو بے مثال حد تک پہنچ چکی ہیں۔ انہوں نے خطے کے آبادیاتی کردار کو تبدیل کرنے کے گھناؤنے فعل کی غیر واضح الفاظ میں مذمت کی۔جے کے ایل ایف کے چیئرمین اور ریلی کے مرکزی منتظم سردار حلیم خان نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیر کا کوئی بھی حل قابل قبول نہیں ہوگا جب تک وہ جموں و کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کو تسلیم نہیں کرتا۔ سردار حلیم نے نئی دہلی کی ایک بھارتی خصوصی عدالت کی طرف سے کشمیر کے سرکردہ رہنماؤں اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو سنائی گئی عمر قید کی سزا کی مذمت کی۔