آج جو ملکی حالات ہیں ایک نئی اورمؤثر جماعت بنے گی: شاہدخاقان عباسی
نئی پارٹی کامقصدا گراقتدارہے تو پھر بات نہیں بنے گی اقتدار توکسی اور طریقے سے ملتاہے: سابق وزیراعظم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج جو ملک کے حالات ہیں ایک نئی اورموثر جماعت بنے گی۔
سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نئی پارٹی کامقصدا گراقتدار میں آنا ہے تو پھر بات نہیں بنے گی، اقتدار توکسی اور طریقے سے ملتاہے، ایسی جماعت ہوجس کا مقصد واضح ہو کہ کیا اورکیسے کرناہے، 35سال سے ن لیگ کیساتھ ہوں آج میرے پاس لوگوں کےسوال کاجواب نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’’سپریم کورٹ نے سنگین غداری کی کارروائیوں کی بار بار توثیق کی‘‘
ان کا مزید کہنا ہے کہ امیدہے کہ بڑی جماعتیں بیٹھ کرآگے کے راستے کاتعین کریں گی، ہم وہ فیصلے نہیں کرپائے جس کی ضرورت تھی، 16 ماہ بہت ہوتے ہیں اصلاحات کا کوئی عمل شروع نہیں کیا، ڈارصاحب کیساتھ بھی میٹنگزمیں شامل رہافیصلوں کی رفتار، سوچ وفکر نظرنہیں آئی۔
اپنے دور حکومت سے متعلق شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ میرابہت محدودمینڈیٹ تھاایک ٹوٹی حکومت تھی اس تسلسل کوآگے بڑھاناتھا، عدالت بلاکرفیض آبادمعاہدے سےمتعلق پوچھ لیں توجواب دے دوں گا، خرابی تو ہوئی، دھرناہوا، پانامالیکس، سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا، الیکشن چوری ہوا, یہ سب باتیں ہوئی ہیں, ان کی جڑ تک پہنچنے کی ضرورت ہے، ان چیزوں کواحتیاط سے دیکھناہوگا کہ یہ بات کہاں رکے گی، پھر بات1947تک لیجاناپڑے گی۔
شاہدخاقان عباسی کا کہنا ہے کہ کارروائی کرنے کاایک موقع ہوتاہے بعد میں باتیں کرنے سے کچھ نہیں ہوتا، کم سے کم ٹروتھ کمیشن بنالیں کہ ملک میں ہوتاکیارہاتاکہ دستاویزہوں۔