(محسن الملک) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ نگران حکومت کی وابستگی کسی سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں، الیکشن کمیشن جلد ہی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے گا، انتخابات فوج کی نگرانی میں ہوں گے یا نہیں اس کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے۔
پاکستانی ہائی کمیشن میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ نواز شریف عدالت کے اجازت نامے کے ساتھ باہر گئے، وطن واپسی پر آئین و قانون کے تحت ہی ان کے ساتھ سلوک ہوگا، نوازشریف کی واپسی میں بہت سارے قانونی پہلو ہیں، اس حوالے سے وزارت قانون سے رائے لیں گے، ہم جو کچھ بھی کریں گے قانون کے مطابق ہوگا۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ نگران حکومت اپنا کام آئین و قانون کے دائرہ میں کر رہی ہے، یہ تاثرنہیں دینا چاہتے کہ ہم کسی سیاسی قیادت کیخلاف ہیں، 9 مئی کا معاملہ عدالت میں ہے، نو مئی کو پلان کے مطابق حملہ کیا گیا۔
نگران وزیر اعظم نے کہا کہ اگر نو مئی واقعات میں مجھ سمیت کوئی بھی ملوث ہو تو سزا ملنی چاہیئے، ملک کو انارکی کی طرف لے کر جائیں گے تو ملک انتشار کا شکار ہو گا، کسی ایک سیاسی جماعت کو یہ حق نہیں دیا جاسکتا کہ انتشار کی طرف جائے، یہ نہیں ہوسکتا کہ نو مئی کے واقعات کی بنیاد پر کسی کے ساتھ زیادتی ہو۔
انہوں نے کہا کہ آج آکسفورڈ یونیورسٹی کے طلباء سے گفتگو ہوئی، میرے لندن دورے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے، لندن میں کسی سیاسی رہنما کے ساتھ کوئی ملاقات نہیں ہوئی، ڈسکوز کو پرائیویٹائز کرنے کا ہمارے پاس پورا پلان موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیے: آج جو ملکی حالات ہیں ایک نئی اورمؤثر جماعت بنے گی، شاہدخاقان عباسی
نگران وزیراعظم نے کہا کہ میرے پاس غیب کا علم نہیں کہ کس کے ساتھ اور کس کے بغیر الیکشن ہوں گے، میرے آدھے جملے کو پیش کرکے لیڈ سٹوری بنا دی جاتی ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اگر قانون چیئرمین پی ٹی آئی کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے گا تو وہ حصہ لیں گے، اس میں نگران حکومت کا کوئی معاملہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ غیرمعیاری انجکشن کی فروخت میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا، کوئی ڈیل ہے نا کوئی ڈھیل، میڈیا کو کچھ نہ کچھ چاہیئے۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ مجھے پوری امید ہے سرمایہ کار پاکستان میں انویسٹمنٹ کرنا چاہتے ہیں، انشااللہ مزید خوشخبریاں اس حوالے سے ملیں گی۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ آئی ایم ایف کا ہمارے اوپر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں، آئی ایم ایف نے نجکاری کے حوالے سے بھی کوئی ایسا دباؤ نہیں ڈالا کہ نجکاری کی جائے، نجکاری ہمارے اکنامک بحالی پروگرام کا حصہ ہے، ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہندوتوا کےتحت اقلیتوں کیلئے زمین تنگ کی جا رہی ہے، بھارت میں اقلیتوں کیخلاف خصوصی قوانین پاس کیے گئے، بھارت خطےمیں دہائیوں سے دہشتگردی کے فروغ کا باعث بنا، بلوچستان میں ہونے والی دہشتگرد کارروائیوں میں بھارت ملوث رہا ہے۔