مالم جبہ واقعہ کی دفترخارجہ کواطلاع نہیں دی گئی،غفلت پرسخت ایکشن لیا جارہا ہے، ممتاز زہرہ بلوچ
پاکستان تمام سفارتکاروں کو تحفظ فراہم کرنے کا ضامن ،انہیں ملک بھر میں سفرکرنے کی دعوت دیتے ہیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ مالم جبہ واقعے کی دفتر خارجہ کو اطلاع نہیں دی گئی،غفلت برتنے پر سخت ایکشن لیا جارہا ہے۔
22 ستمبر کو صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں غیرملکی سفارت کاروں کے قافلے کی سیکیورٹی پر مامور پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور چار زخمی ہو گئے تھے۔
ہفتہ وار بریفنگ کے دوران حادثے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان تمام سفارتکاروں کو تحفظ فراہم کرنے کا ضامن ہے، ہم غیر ملکی سفارتکاروں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ پاکستان بھر میں سفر کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مالم جبہ واقعے کی مذمت کی ہے، سیکیورٹی ایجنسیز اس واقعے کی تحقیقات کررہی ہیں،واقعے میں غفلت برتنے پر سخت ایکشن لیا جارہا ہے،وزارت خارجہ کو اس حوالے سے اطلاع نہ دینے کا بھی سخت نوٹس لیا جارہا ہے، سفارتکاروں کے دورے کے حوالے سے خیبر پختونخوا حکومت کو اطلاع دی گئی تھی،ہماری پاس اس حوالے سے دستاویزی ثبوت بھی موجود ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اس وقت نیویارک میں ہیں، وزیراعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے، وزیر اعظم نے لیڈر شپ فار پیس اجلاس میں بھی شرکت کی ہے جہاں اپنے خطاب میں انہوں نے دنیا میں امن و استحکام کو مضبوط کرنے پر زور دیا، وزیراعظم نے مالدیپ، ترکیہ، کویت اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بڑھتی ہوئی اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے،اسرائیل کی جارحیت لبنان کی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی ہے، اسرائیل کو شہداء کی شناخت ظاہر کرکے ان کی باقیات ان کے اہل خانہ کے حوالے کرنی چاہیئں،نیویارک میں او آئی سی رابطہ گروپ کا اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں وزیر دفاع نے پاکستانی وفد کی قیادت کی، رابطہ گروپ کے اراکین نے مسئلہ کشمیر پر اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا، اعلامیے میں مقبوضہ کشمیر میں متعدد سیاسی جماعتوں اور کشمیریوں کی جائیدادوں کی غیر قانونی ضبطی کی مذمت کی گئی۔
ممتاززہرہ بلوچ کے مطابق پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا،دنیا کو افغانستان کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے تاکہ لوگوں کے لیے معاشی مواقع پیدا ہوں،افغانستان کے لوگوں کی فلاح ہماری ترجیحات میں شامل ہے، ہم افغانستان کو ایک مستحکم، پرامن اور خوشحال ملک دیکھنا چاہتے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ افغانستان پاکستانی طالبان کے محفوظ ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کرے۔
ممتاززہرہ بلوچ کے مطابق پاکستان اور ایران قریبی ہمسائے ہیں، دونوں ممالک میں رابطے کے متعدد چینلز موجود ہیں، یقین رکھتے ہیں کہ مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے دونوں ممالک اپنے عوام کی خوشحالی کے لیے کام کرسکتے ہیں۔