دو بوند پانی،قطرے قطرے کو ترستی زمیں کی کہانی

Sep 26, 2024 | 16:19:PM
دو بوند پانی،قطرے قطرے کو ترستی زمیں کی کہانی
کیپشن: File Photo
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)سندھ کے لق ودق صحرا کے دامن میں بسے شہر تھرپارکر کے پس منظر میں بننے والے ڈرامہ سیریل ’دو بوند پانی‘ میں صحرا واسیوں  کی زندگی کو درپیش مصائب کا احاطہ کیا گیا ہے،مور  کی آوازوں سے گونجتے تھرپارکر میں انسان پانی کی تلاش میں سرگرداں ہے،معاشرتی اور معاشی مسئلے پر بنایا گیا یہ ڈرامہ ناظرین کا دل جیت رہا ہے مگر ٹی وی ون نے اس کی کوئی تازہ قسط نشر نہیں کی ہے۔اس کی وجہ کیا ہے؟کیا اس ڈرامے پر پابندی لگ گئی ہے؟اگر نئی قسط نشر ہوگی تو کب ہوگی؟

ڈرامہ سیریل ’دو بوند پانی‘ کو ٹیلی وژن پر آن ائیر ہونے  کےساتھ فلم کی شکل میں  برلن،کینز،تاشقند اور میلان کے فلم  فیسٹیول کے علاوہ پاکستانی سینما ہالز کی زینت بھی بنایا گیا ہے،یہ سب اس ڈرامہ کی مقبولیت کا پیش خیمہ ہے،دو بوند پانی کی کہانی سندھ کے علاقے تھر کے صحراؤں اور ریت کے اونچے،نیچے ٹیلوں کے دامن میں برسہا برس سے بود وباش اختیار کیے انسانوں کے دیرینہ مسائل اور کئی ان دیکھے حقائق پر مبنی ہے۔پکے مکانوں کے بجائے صحرائے تھر کے سینے پر تاحد نگاہ پھیلی چھولداریوں(لکڑی اور کھانس پھونس) سے بنے گھروں میں زندگی بسر کرتے ان نفوس کے ان گنت مسائل ہیں،جن کو انتہائی مہارت سے ڈرامہ سیریل میں شوٹ کیا گیا ہے۔

ضرورپڑھیں:قیمت میں بڑا اضافہ،سونا خریدنا خواب بن گیا

مخصوص رنگا رنگ لباس زیب تن کرنے والے صحرا واسیوں کی محرومیوں کومزید بڑھاوا دینے والے وڈیرہ شاہی کے جبر کو بھی نمایاں کیا گیا ہے،دو بوند پانی کے مصنف معروف فلمی رائٹر محمد پرویز کلیم ہیں۔پرویز کلیم نے پر اثر کہانی اور جاندار مکالموں کے ذریعے ہر کردار میں گویا جان ڈال دی ہے،دو بوند پانی کے پروڈیوسر طارق میندرو ہیں جو فلم تقیسم کاری کے شعبے میں  ممتاز مقام رکھتے ہیں،اس کی کاسٹ میں سینئر اداکار مصطفیٰ قریشی کے علاوہ ادکارہ میرا،سعود،ارباز خان،سارہ خان،ثناء نواز،مرزا زین بیگ،لیلیٰ،اچھی خان،عامر قریشی اور سلیم معراج شامل ہیں۔ڈرامہ سیریل دو بوند پانی 40 اقساط پر مشتمل ہے مگر اس کی ابھی تک 15 اقساط نشر کی گئی ہیں ۔بقیہ اقساط ابھی تک نشر ہونا باقی ہیں۔15 اقساط کے بعد اس ڈرامے کو بریک کیوں لگ گئی ہے اس کے بارے میں ٹی وی ون انتظامیہ کی طرف سے کوئی اطلاع نہیں ہے۔