کورونا کا علاج بلیچ، لاکھوں ڈالر کمانےوالے باپ اور بیٹے گرفتار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) امریکا کی ریاست فلوریڈا میں باپ اور اس کے تین بیٹوں کو کورونا وائرس کے علاج کیلئے لاکھوں ڈالر کی صنعتی بلیچ تیار کرکے فروخت کرنے پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا میں باپ بیٹوں کو عمر قید کی سزا ملنے کا امکان ہے کیونکہ وہ جعلی طور پر کووڈ 19 کے علاج کے لیے صنعتی بلیچ تیار کرکے فروخت کررہے تھے۔ گرفتار ملزمان صنعتی بلیچ کو گھر ہی میں پکا کر فروخت کرتے تھے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق گرفتار ملزمان نے ایک ملین ڈالرز کی صنعتی بلیچ پکا کر فروخت کی ہے۔مقامی پولیس کے مطابق باپ اوربیٹوں نے کورونا سے متاثرہ مریضوں کو صحتیابی کا جھانسہ دے کر بلیچ فروخت کی جسے انہوں نے اپنے گھر کی پچھلے حصے کے شیڈ میں پکا کر تیار کیا تھا۔برطانوی جریدے کے مطابق مارک گرینن نامی شخص آرک بشپ ہے اور اس نے تیار کردہ انتہائی خطرناک محلول کو ایم ایم ایس کے نام سے فروخت کیا اور بھاری منافع کمایا ہے۔پولیس کی جانب سے کی جانے والی ابتدائی تفتیش کے مطابق گیرن اور اس کے تینوں بیٹوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا تیار کردہ محلول کووڈ 19 کو ختم کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ عالمی وبا قرار دیئے جانے والے کورونا وائرس کے آغاز پر انہوں نے اس محلول کو فروخت کرکے ہر ماہ ایک لاکھ 32 ہزار ڈالرز تک کمائے ہیں۔ سرکاری حکام کے مطابق وہ لوگ جو کچھ محلول فروخت کر رہے تھے وہ دراصل ایک بلیچ ہے جسے عام طور پر ٹیکسٹائل یا صنعتی کارخانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ حکام کے مطابق اس سے پیدا ہونے والی کھانسی انتہائی مہلک ثابت ہو سکتی ہے۔گرفتار ملزمان میں 62 سالہ مارک گیرن اور اس کے تین بیٹے جوناتھن، جوزف اور اردن شامل ہیں۔ عدالت میں جرم ثابت ہونے پر انہیں عمر قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ ملزمان کی جانب سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ انکا تیار کردہ محلول جو دراصل کلورین ڈائی آکسائیڈ ہے، نہ صرف کووڈ 19 کا علاج کرسکتا ہے بلکہ کینسر اور ملیریا سمیت دیگر بیماریوں میں بھی شفا کا سبب ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی ، لاہور اور اسلام آباد میں آج افطار کے اوقات