(24 نیوز)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ حکومت تحفے اور ڈونیشن میں ملنے والی ویکسین پر انحصار نہیں کررہی بلکہ3 کمپنیوں سے ویکسین خرید رہے ہیں اور 3 کروڑ ویکسین کی خوراکیں خریدنے کا معاہدہ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق این سی او سی میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ویکسی نیشن کے حوالے سے غلط اطلاعات چلتی رہی ہیں، حکومت تحفے اور ڈونیشن میں ملنے والی ویکسین پر انحصار نہیں کررہی بلکہ تین کمپنیوں سے ویکسین خرید رہے ہیں، دنیا بھر میں ویکسین کی کمی ہے کیونکہ ویکسین کی ڈیمانڈ زیادہ ہے اور سپلائی کم ہے جب کہ کئی ممالک کو ایڈوانس بکنگ کے باوجود ویکسین فراہم نہیں ہوسکی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ویکسی نیشن کا عمل بلا تعطل جاری ہے، ملک بھر میں 1200 ویکسین سینٹر ہیں اور اب تک 20 لاکھ سے زیادہ ویکسین کی ڈوز لگ چکی ہیں۔معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ 17 لاکھ ڈوزز حکومت چین کی طرف سے تحفہ میں آئی ہے، کوویکس کی طرف سے آنے والی ویکسین نہیں ملی،ہم تین ویکسین مینوفیکچررز سے ویکسین خرید رہے ہیں، 30 مارچ سے 30 لاکھ ویکسین ڈوز خرید چکے ہیں اور 3 کروڑ ویکسین ڈوز خریدنے کا معاہدہ کرلیا ہے، ایک معاہدہ کین سائنوکمپنی سے ٹرانسفورم ٹیکنالوجی کا ہے، یہ ٹیکنالوجی پاکستان آئے گی، کین سائنو کمپنی کی ویکسین کی فلنگ پاکستان میں ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ آکسیجن سپلائی پر این سی او سی کی کمیٹی نظر رکھے ہوئی ہے، آکسیجن کے موجودہ پلانٹ پر نظر رکھی ہوئی ہے اور پاکستان سٹیل ملز کے آکسیجن پلانٹ کو بھی دیکھ رہے ہیں جبکہ مختلف ممالک سے آکسیجن کی امپورٹ کو ممکن بنایا جاسکتا ہے۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے مزید کہا کہ 50 سال سے زائد عمر کے لوگوں کی ویکسین چل رہی ہے، ویکسی نیشن سینٹر جمعہ کو بند اور اتوار کو کھلتے ہیں، آج سے 40 سال عمر کے زائد لوگوں کیلئے رجسٹریشن شروع کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : کورونا کا علاج بلیچ، لاکھوں ڈالر کمانےوالے باپ اور بیٹے گرفتار