خسرو بختیارکی شوگر مل کیخلاف کارروائی ۔۔ تحقیقاتی افسر رضوان کوہٹانے کی اندورنی کہانی سامنے آگئی

Apr 27, 2021 | 17:50:PM
خسرو بختیارکی شوگر مل کیخلاف کارروائی ۔۔ تحقیقاتی افسر رضوان کوہٹانے کی اندورنی کہانی سامنے آگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) وزیر اعظم عمران خان اور جہانگیر ترین گروپ کی ملاقات سے پہلے ہی بڑی تبدیلی۔۔۔شوگر مافیا کے خلاف تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سربراہ کی چھٹی۔

ڈاکٹررضوان کی جگہ ایڈیشنل ڈائریکٹر ابوبکر خدابخش نے سپروائزری آفیسرکی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔ پنجاب میں شوگر مافیاکے خلاف تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر رضوان کو تبدیل کرنے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خسرو بختیار کے خاندان کی ٹو اسٹار شوگر مل کے خلاف کارروائی کرنے پر تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کو ہٹایا گیا، ایف آئی اے کی ٹیم خسرو بختیار کو ٹو اسٹار شوگر مل میں 13 کروڑ کے شیئرزرکھنے پر طلب کرنا چاہتی تھی۔ ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر رضوان نے جہانگیر ترین کی شوگر اسکینڈل میں گرفتاری کی اجازت بھی مانگی تھی اور اپنے موقف پر قائم رہنے پر کل ان کو کام سے روک دیا گیا جب کہ ابھی یہ واضح نہیں ہوا کہ ڈاکٹر رضوان کو ایف آئی اے سے بھی فارغ کردیا گیا ہے تاہم ڈاکٹر رضوان کو حکومت کے اگلے حکم کا انتظار ہے۔

ذرائع کے مطابق چینی تحقیقاتی ٹیم رواں ہفتے 5 مزید شوگر مل مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے والی تھی، اس وقت مجموعی طور پر 12 ایف آئی آر درج ہیں جن میں 3 جہانگیر ترین اور ایک ایف آئی آر شہباز شریف خاندان کے خلاف درج ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر مل مالکان اور سٹہ مافیا کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر پراسیکیوشن میں کمزور تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر رضوان کے بعد اب شوگر اسکینڈل انکوائری سینئر افسر ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے ابو بکر خدا بخش کو دے دی گئی جو اب تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی کریں گے جبکہ اب تحقیقات نئے سرے سے ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں۔ ترین گروپ کی عمران خان سے ملاقات۔۔۔وزیر اعظم نے اہم مطالبہ مسترد کر دیا