(24 نیوز) ہندو توا حکومت کی تنگ نظری کے باعث بھارتی ریاست کرناٹک میں باحجاب طالبات کو ایک بار پھر امتحان دینے سے روک دیا گیا ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق امتحانات میں 6 طالبات کو حجاب پہننے کی وجہ سے کمرہ امتحان میں داخل ہونے سے روک دیا گیا، ایک امتحانی مرکز میں چھ طالبات کو حجاب اتارنے کا حکم دیا گیا تاہم طالبات نے منع کردیا جس پر انتظامیہ نے لڑکیوں کو واپس گھر بھیج دیا۔اس سے قبل کرناٹک کے شہر اوڈوپی میں حجاب پر پابندی کے خلاف پٹیشن دائر کرنے والی طالبہ عالیہ اسدی کو بھی ساتھی طالبہ کے ہمراہ امتحان دینے سے روک دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ کرناٹک میں بی جے پی کی قیادت والی ہندوتوا حکومت نے کلاس رومز میں حجاب پر پابندی لگا دی ہے اور اعلان کیا ہے کہ حجاب میں ملبوس طلباء اور اساتذہ کو امتحانی مراکز میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کی حلف برداری۔ عدالت نے بڑا حکم سنا دیا
دوسری جانب 15 مارچ کو مسلم لڑکیوں کی طرف سے دائر درخواستوں کو کارناٹک ہائی کورٹ نے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حجاب پہننا اسلام میں ایک ضروری مذہبی عمل نہیں ہے اور آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت مذہب کی آزادی معقول پابندیوں کے تابع ہے۔تاہم مسلمان لڑکیوں نے اس فیصلے کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے وزیر اعظم کا بڑا اعلان