گرمیوں میں ذیابیطس کے مریضوں کی خوراک
Stay tuned with 24 News HD Android App
موسم گرما میں ذیابیطس کے مریضوں کیلئے بہترین مشروبات، پھل، سبزیاں
ذیا بیطس کے مریضوں کے لیے احتیاط سے غذا لینے کی ضرورت ہوتی ہے، خاص طور پر گرمیوں میں جب دن لمبے ہوتے ہیں اور زیادہ درجہ حرارت اور نمی آپ کے خون میں شوگر کی سطح پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔
اچھی طرح سے ہائیڈریٹ ہونا، نشاستہ دار کھانوں سے پرہیز اور زیادہ فائبر والی غذا ذیابیطس کے شکار لوگوں کو گرم موسم میں صحت مند رہنے میں مدد دے سکتی ہے۔
پانی کی مناسب مقدار کے علاوہ ناریل کا پانی اور کھیرے کا جوس گرمیوں کی خوراک میں صحت بخش اضافہ ہیں، رمیوں میں تازہ سبزیوں کا سلاد مفید ہوتا ہے جبکہ کیلے، سیب اور بیر جیسے پھل بھی آپ کے موسم گرما کے ساتھی ہو سکتے ہیں۔
ذیابیطس کے مریضوں کیلئے کونسے پھل مفید ہیں؟
یہاں ماہرینِ غذائیت نے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے موسم سرما کی مفید مشروبات، پھل اور سبزیاں بتائی ہیں۔
مشروبات:
شوگر فری لیموں پانی
ناریل پانی
تازہ پھلوں کا جوس
ہربل چائے
سبز یا کالی شکر کے بغیر چائے
کھیرے کا جوس
ہائیڈریٹ رہنا ہر ایک کے لیے ضروری ہے، خاص طور پر اگر آپ ذیابیطس کے مریض ہیں، پانی کی کمی خون میں شوگر کی سطح کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے،پانی ہاضمے میں بھی مدد کرتا ہے، جسم سے فضلہ کو صاف کرتا ہے اور بہت کچھ۔ پانی کی کمی کسی کی جسمانی صلاحیت اور دماغ کے کام کرنے کی صلاحیت کو نمایاں طور پر کم کر سکتی ہے۔
سبزیاں:
پالک
بروکولی
چقندر
گوبھی
پھلیاں
ذیابیطس کے مریضوں کے لیے، غیر نشاستہ دار غذاؤں کا استعمال اس بات کو یقینی بنائے گا کہ خون میں شوگر کی سطح کو بہتر طریقے سے منظم کیا جائے۔
سبزیاں اور نشاستہ دار سبزیاں صحیح خوراک پیش کرتی ہیں، جو ورزش کے ساتھ ساتھ صحت مند طرز زندگی بنانے میں مدد دیتی ہیں۔ فائبر کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے تازہ سبزیاں بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد کرتی ہیں۔
پھل:
اسٹرابیری
بلیک بیریز
بلیو بیریز
نارنجی
آڑو
بیر
ناشپاتی
ان کے کم سے درمیانے درجے کے گلیسیمک انڈیکس کی وجہ سے، زیادہ تر تازہ پھل خون میں گلوکوز کی سطح میں تیزی سے اضافے کا سبب نہیں بنتے ہیں جیسا کہ کاربوہائیڈریٹ پر مشتمل کھانے کی اشیاء جیسے روٹی۔ آپ کی گرمیوں کی خوراک میں کم کارب، فائبر سے بھرپور پھل جیسے کیلے، سیب اور یہاں تک کہ بیر کو شامل کرنا حیرت انگیز کام کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: انسانوں میں برڈ فلو کا پہلا کیس:4سالہ بچہ متاثر