روس نے ایٹمی جنگ کی وارننگ دیدی۔۔پولینڈ کو گیس سپلائی معطل، کریمینا پر قبضہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
( مانیٹرنگ ڈیسک) روس کی حکومت نے یوکرین کے ساتھ جاری لڑائی کے دوران ایٹمی جنگ کی وارننگ دیدی اور اس کے ساتھ روس نے پولینڈ کو گیس کی سپلائی بھی روک دی ہے۔برطانیہ کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یوکرین کے شہر کریمینا ا پر روسی افواج نے قبضہ کر لیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے دعویٰ کیا کہ یوکرین تیسری عالمی جنگ کو ہوا دے رہا ہے۔انہوں نے کہاایسی صورتحال میں ایٹمی جنگ کے خطرے کو کم نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ سرگئی نے الزام لگایا کہ یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے والے مغربی ممالک اور نیٹو روس کے خلاف پراکسی جنگ چھیڑ رہے ہیں۔ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یمل معاہدے کے تحت پولینڈ کو روسی گیس فراہم کی جا رہی تھی جس پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب برطانوی وزارت نے منگل کو ایک ٹویٹ کے ذریعے اطلاع دی ہےکہ 'کریمینا پر قبضہ کئے جانے کی خبر ہے اور ایزیم میں بڑے پیمانے پر لڑائی جاری ہے۔ جبکہ روسی افواج مشرقی یوکرین میں سلوویانسک اور کراماتورسک کی طرف پیش قدمی کر رہی ہیں۔ کریمنا یوکرین کے دارالحکومت کیف سے تقریباً 575 کلومیٹر دور ہے۔ یہاں روسی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ 18 ممالک کے 76 جہازوں کو یوکرین کی سات بندرگاہوں پر روکا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق سرگئی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ نیٹو فوج ہتھیار فراہم کرکے آگ میں ایندھن ڈال رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مغرب یوکرین کی جنگ جاری رکھنا چاہتا ہے۔ سرگئی نے یوکرین کے رہنماؤں پر الزام لگایا کہ وہ نیٹو کو جنگ میں شامل ہونے کے لئے کہہ کر روس کو اکسا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو مؤثر طریقے سے روس کے ساتھ جنگ میں مصروف ہے اور پردے کے پیچھے سے ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔ سب کہہ رہے ہیں کہ ہم کسی بھی حالت میں تیسری عالمی جنگ کی اجازت نہیں دے سکتے۔ سرگئی کے بیان کے جواب میں یوکرین کے وزیر خارجہ دمتری کولیبا نے کہا کہ "روس نے ہمارے ملک کی حمایت کرنے والی دنیا کو ڈرانے کی آخری امید کھو دی ہے۔" اسی لیے وہ تیسری عالمی جنگ کے خطرے کی بات کر رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ روس کو یوکرین میں شکست کا احساس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی کے بارے میں پریشان کن خبرسامنے آ گئی