(حاشر احسن) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کاکہنا ہے کہ پی ڈی ایم ٹو کے تجربے سے شریف فیملی کی معیشت ٹھیک ہوگی لیکن ملک کی نہیں۔
جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ شہباز شریف نے ٹھیک کہا، شریف اور زرداری فیملی کوہمیشہ اپنی ذاتی معیشت کی فکر ہے، ذاتی معیشت کے حوالہ سے لوٹ مار اس کا ثبوت ہے، پاکستانی معیشت کا جو اقتدار میں رہ کر حال کیا ، جوتباہی ہوئی وہ بھی سب بھی سامنے ہے۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کا ان لوگوں کوکوئی احساس نہیں، ذاتی معیشت کیلئے لگے ہوئے ہیں، اس دفعہ وہ پریشان ہیں کہ اس بار ملک میں اتنا پیسہ نہیں ہے وہ کہاں سے کھائیں گے؟ ۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ہمارے لیڈر ہیں،ان کی پارٹی ہے،چھوڑ جانے والوں کو واپس لینے کا فیصلہ بھی ان کا ہی ہوگا، شہریار آفریدی کے بیان سے متعلق وہی جواب دے سکتے ہیں۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ریکارڈ چیک کرلیں میرے بھائی کے مقابلے میں کسی نے ٹکٹ کیلئے اپلائی ہی نہیں کیاتھا، اگر ایک بندہ خود اپنی قابلیت پر الیکشن جیت کر آتاہے تو وہ موروثی سیاست نہیں ہے، میرے بھائی نے پہلے بھی ایم پی اے کا الیکشن لڑا، فرنچ شہریت چھوڑی تھی اور اپنی اہلیت کی بنیاد پر آیاہے، اسے دوبارہ ٹکٹ بھی بانی پی ٹی آئی نے دیا اورجتنے ووٹوں سے جیت کر آیا اس سےاہلیت کو ثابت کیا۔
وزیراعلیٰ کے پی نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے مشعال یوسفزئی اور خالد مروت سے متعلق کوئی شکایت نہیں کی،جس نے بات کی وہی جواب دے، بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ ملک اور اداروں کی بات کی، وہ سمجھتے ہیں کہ وہ بات نہیں کرنی چاہیے،جو ملک اور اداروں کیلئے بہتر نہ ہو۔
قبل ازیں انسداد دہشتگری عدالت اسلام آباد نے توڑ پھوڑ اور احتجاج کے کیس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی عبوری ضمانت میں 6 مئی تک توسیع کردی ہے۔
کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی،اس موقع پر علی امین گنڈا پور اپنے وکیل راجا ظہور الحسن کے ہمراہ انسداد دہشت گری عدالت میں پیش ہوئے۔
جج نے ریمارکس دیئے کہ میں بار بار پوچھ رہا تھا کہ علی امین گنڈا کی طرف سے کوئی موجود ہے۔
علی امین گنڈا پور نے مؤقف اختیار کیا کہ 6 مئی کو پشاور میں ایک میٹنگ ہے، وہاں جانا ضروری ہے، اگر 6 مئی کی تاریخ رکھنی ہے تو حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:موسلادھار بارشوں کا تیسراسپیل، محکمہ موسمیات نے الرٹ کردیا
عدالت نے ریمارکس دیئے اس دن دیکھ لیجئے گا اگر ممکن ہوا تو آجائیں گے، ورنہ حاضری سے استثنیٰ دے دیں گے،عدالت نے کیس کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کردی۔