پاور ڈویژن نے سولر پاور پر فکسڈ ٹیکس لگانے کی خبروں کی تردید کردی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) پاور ڈویژن کا خبروں کی تردید کرتے ہوئےکہنا ہے کہ سولر پاور پر فکسڈ ٹیکس لگانے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
پاور ڈویژن کا اپنے اعلامیہ میں کہنا ہے کہ سینٹرل پاور پر چیزنگ ایجنسی یا پاور ڈویژن نےحکومت کو ایسی کوئی سمری نہیں بھیجی۔ صاحبِ ثروت لوگ بے تحاشہ سولر پینل لگا رہے ہیں، گھریلو،صنعتی صارفین سمیت حکومت کو بھی سبسڈی کی شکل میں 1 روپے 90 پیسے کا بوجھ برادشت کر نا پڑ رہا ہے.
اس کے نتیجے میں تقریباً ڈھائی سے تین کروڑ غریب صارفین متاثر ہو رہے ہیں. یہ 1.90 روپےغریبوں کی جیب سے نکل کر متوسط اورامیر طبقے کے جیبوں میں جا رہے ہیں. یہی سلسلہ جاری رہا تو توغریب صارفین کے بلز کم از کم 3.35 روپےفی یونٹ کامزید اضافہ ہو جائے گا.
مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ آئیں گے اپنی مرضی سے مگر جائیں گے وفاق کی مرضی سے: فیصل کریم کنڈی
اعلامیہ میں مزید کہنا ہے کہ2017 کی نیٹ میٹرنگ پالیسی کا مقصد سسٹم میں متبادل توانائی کو فروغ دینا تھا. 2017 کے بعد اب ایک ایسا مر حلہ آیا ہے کہ اس سولرایزیشن میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اب ایک نئے نرخ دینے کی ضرورت ہے،ہم اس پورے نظام کو سٹڈی کر رہے ہیں ۔ایسی تجاویز اور ترامیم پر غور کر رہے ہیں جن سے غریب کو مزید بوجھ سے بچایا جاسکے۔ ڈیڑھ سے دو لاکھ نیٹ میٹرنگ والے صارفین کی سرمایہ کاری کو تحفظ دیں گے۔