(24نیوز)سپریم کورٹ نے ریمارکس میں کہا ہے کہ 5 سال سے ایک شخص لاپتہ ہے اور ریاست کچھ نہیں کرسکی، لاپتہ افراد کا معاملہ سنجیدہ ہے ریاست کو ٹھوس اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ پاکستان ہمارا پیارا ملک ہے اسے گوانتاناموبے جیل نہ بنائیں۔
جمعہ کو سپریم کورٹ میں اسلام آباد کے رہائشی عمران خان کی گمشدگی سے متعلق کیس کی سماعت کے دور ان عدالت نے لاپتہ عمران خان کی والدہ کو مالی امداد دینے سے متعلق جواب طلب کرلیا۔ اس موقع پر قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ ہائیکورٹ نے انسانی ہمدردی کی تحت لاپتہ شخص کی والدہ کی امداد کا حکم دیا جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ کوئی ایسا قانون نہیں جس کے تحت اس طرح کے لاپتہ افراد کے اہل خانہ کو امداد دی جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک لاکھ 20 ہزار روپے ماہانہ لاپتہ شخص کی والدہ کو دینے کا حکم دیا۔
قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس میں کہا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل صاحب ریاست کیلئے ایک 75 سالہ عورت کی امداد کرنا کتنا مشکل ہے، حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام بدل کر احساس پروگرام کر دیا ہے، احساس پروگرام کے تحت ہی بوڑھی عورت کی مدد کر دیں۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ہمارا پیارا ملک ہے اسے گوانتاناموبے نہ بنائیں، عدالت نے لاپتہ شخص کی والدہ کی مالی امداد سے متعلق جواب کیلئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی مہلت دینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں۔ماہرہ خان نے ایک مرتبہ پھر محبت کا اظہار کردیا
پاکستان پیارا ملک۔اسے گوانتا ناموبے نہ بنائیں۔سپریم کورٹ کالاپتہ شخص کی والدہ کی امداد کا حکم
Aug 27, 2021 | 19:31:PM