داعش افغانستان میں مزید تباہ کن حملے کرسکتی ہے۔امریکی سینٹرل کمانڈ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)امریکی سنٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل کینتھ فرینک میک کینزی نے کہا ہے کہ داعش کے عناصر کے ایک گروپ نے کابل ایئرپورٹ پر حملہ کیا۔دھماکوں کے وقت فائرنگ اور مسلح تصادم کے واقعات بھی ہوئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت دفاع پینٹاگان کے ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے مزید کہا کہ میرے پاس کوئی معلومات نہیں ہے کہ طالبان نے کابل ائیر پورٹ پر حملے کی اجازت دی تھی۔میک کینزی نے اس حملے کے لئے طالبان کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا لیکن ان کا کہنا تھا انہیں ایئرپورٹ کے اطراف کی سکیورٹی سخت کرنا ہوگی کیونکہ اس وقت ہزاروں افغان شہری افغانستان پر طابان کی آمد کے بعد ملک چھوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ امریکا نے طالبان کو ممکنہ حملوں کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات سے آگاہ کیا تھا۔
جنرل میک کینزی نے مزید کہا کہ ہمارے پاس حملے کے متاثرین کی تعداد کے بارے میں درست اعداد و شمار نہیں ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکا کابل ہوائی اڈے پر حملے کا جواب دے گا۔ کابل کے ہوائی اڈے پر حملے کے مجرموں کو اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم حملے میں ملوث افراد کو جواب دینے کی تیاری کر رہے ہیں۔سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر نے توقع ظاہر کی کہ داعش افغانستان میں مزید تباہ کن حملے کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم کابل میں اسی طرح کے حملے سے بچنے کے لئے حفاظتی تدابیر پر توجہ دیں گے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ داعش افغانستان میں اپنے مشن سے امریکا کی حوصلہ شکنی نہیں کرسکتی۔ ہمارے پاس کابل ایئر پورٹ کی حفاظت کے لئےف کافی فورس ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔