طالبان کاحکومت میں تمام قبائل کو نمائندگی دینے کا عندیہ۔ سپریم لیڈرشپ کونسل کا اجلاس طلب

Aug 27, 2021 | 23:35:PM

 (24نیوز)طالبان نے افغانستان کی عبوری حکومت میں تمام نسلوں اور قبائلی رہنماﺅں کی نمائندگی کا عندیہ دے دیا۔
غیرملکی نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق طالبان افغانستان میں شراکت داری پر مبنی عبوری حکومت بنانے کی تیاری کررہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک درجن رہنماﺅں کے نام اس وقت نئی عبوری حکومت کیلئے زیرغور ہیں۔
اس حوالے سے طالبان ذرائع نے بھی بتایا کہ نئی عبوری حکومت تمام نسلوں اور قبائلی رہنماﺅں پر مشتمل ہوگی۔طالبان ذرائع کے مطابق عبوری حکومت کا دورانیہ اس وقت واضح نہیں تاہم نئی عبوری حکومت میں تاجک اور ازبک قبائلی رہنماﺅں کے بیٹوں سمیت نئے چہرے شامل ہوں گے۔طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی عبوری افغان حکومت کی سربراہی امیر المومنین کریں گے، آئندہ حکومت کی ہیئت اور وزرا کی نامزدگی کیلئے سپریم لیڈرشپ کونسل بلا لی گئی ہے جبکہ وزراتی نامزدگیوں میں عدلیہ، داخلی سکیورٹی، دفاع، خارجہ امور، فنانس، انفارمیشن اور کابل کیلئے خصوصی تقرر شامل ہے۔
 میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے سیاسی شعبے کے سربراہ ملا برادر اور ملا عمر کے بیٹے ملا محمد یعقوب حکومت سازی پر مشاورت کیلئے کابل میں موجود ہیں۔طالبان ذرائع کا کہنا تھا کہ خواتین کو مختلف سرکاری محکموں میں کام کرنے کی اجازت ہوگی جن میں صحت اور تعلیم بھی شامل ہیں، کرپشن کے خاتمے کیلئے بلدیاتی سطح پر خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق عبوری طالبان حکومت درآمدی اشیا پر داخلے سے لے کر منزل تک ایک ہی ٹیرف کے نفاذ کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ 
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا بھی نئی انتظامیہ میں حامد کرزئی اور عبداللہ عبدللہ سمیت سابق حکومتوں کے بعض ارکان کی شمولیت پر زور دے رہا ہے۔خیال رہے کہ طالبان نے اعلان کیا تھاکہ آخری امریکی فوجی کے انخلا تک حکومت نہیں بنائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں۔فحش فلموں کی لت،16 سالہ لڑکی حاملہ، الزام چھوٹے بھائی پر لگا دیا

مزیدخبریں