بجلی بلوں پر اجلاس؛زیادہ اثر 400یونٹ استعمال کرنیوالے صارفین پر پڑیگا؛ وزیراعظم کو بریفنگ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بجلی کے نرخوں اور بلوں پر ہنگامی اجلاس ہوا،وزارت توانائی کی جانب سے اجلاس میں بریفنگ دی گئی، حکام وزارت بجلی نے کہاکہ بجلی کے ٹیرف کا تعین نیپرا کرتا ہے۔
پاور ڈویژن نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ کنزیومر پرائس انڈیکس کے تحت بجلی کی قیمتوں میں ردوبدل ہوتا ہے، کائبور اور فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے بھی بجلی کی قیمتوں میں فرق پڑتا ہے،درآمدی کوئلے کی قیمت بھی 51 ہزار سے 61 ہزار روپے فی میٹرک رہی۔
پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ آئندہ برس 2 ٹریلین روپے صرف کپیسٹی پے منٹس کی مد میں ادائیگیاں کرنی ہیں،بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا بڑا فرق 400 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والوں پر لاگو ہوا، 63.5 فیصد ڈومیسٹک صارفین کیلئے ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، 31.6 فیصد ڈومیسٹک صارفین کیلئے بجلی کی قیمتوں میں 3 روپے سے 6.5 روپے فی یونٹ اضافہ ہوا، صرف 4.9 فیصد ڈومیسٹک صارفین کیلئے ٹیرف میں 7.5 روپے فی یونٹ اضافہ ہوا۔
حکام پاور ڈویژن کاکہناتھا کہ ڈومیسٹک صارفین کیلئے اوسطاً ٹیرف میں 3.82 روپے کا اضافہ ہوا،دیگر کیٹیگریز میں آنے والے صارفین کیلئے 7.5 روپے فی یونٹ اضافہ ہوا، حکام کا کہناتھا کہ جولائی 2022میں زیادہ سے زیادہ بجلی کا ٹیرف 31.02 روپے فی یونٹ تھا، اگست 2023میں 33.89 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی کے بل معاف؟ نگران وزیراعظم کا بڑا فیصلہ