آئی جی جیل خانہ جات کا اٹک جیل کا دورہ، اسیران کو سہولیات کا جائزہ لیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(علی ساہی)آئی جی جیل خانہ جات پنجاب میاں فاروق نذیر نے جیل سکیورٹی اور اسیران کو فراہم کی گئی سہولیات کا جائزہ لینے کیلئے ڈسٹرکٹ جیل اٹک کا اچانک دورہ کیا ہے۔
اس دورے کے دوران آئی جی جیل خانہ جات نے اندرون و بیرون سکیورٹی ، کچن ، ہسپتال ، جوینائل وارڈ ، قیدی و حوالاتی بارکس سمیت چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی سکیورٹی اور فراہم کی گئی سہولیات کا تفصیلی جائزہ لیا ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو قانون کے مطابق تمام تر سہولیات فراہم کی گئی ہیں، انکے کمرے میں بیڈ ، تکیہ ، بیڈ میٹرس ، میز ، کرسی ، ائیر کولر ، ایگزاسٹ فین ،جائے نماز ، انگریزی ترجمے کے ساتھ قران مجید ، مطالعہ کیلئے ایک درجن کے قریب کتابیں ، اخبار ، چائے تھرمس ، کھجوریں ، شہد ، اور ٹیشو پیپر، پرفیوم وغیرہ موجود ہیں،عمران خان کیلئے انکے واش روم میں ویسٹرن کموڈ ، واش بیسن ، باتھ سوپ ، ائیر فریشنر ، تولیہ اور ٹیشو پیپر موجود ہیں۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی منگل کے روز فیملی اور جمعرات کے روز وکلاسے قانون کے مطابق ملاقات کرائی جاتی ہے،عمران خان کو طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے پانچ ڈاکٹر تعینات کئے گئے ہیں، آٹھ گھنٹے ڈیوٹی پر ایک ڈاکٹر ہمہ وقت موجود رہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا ضمنی بلدیاتی انتخابات،پہلا غیرحتمی غیرسرکاری نتیجہ موصول ، جان کر آپ بھی دنگ رہ جائینگے
ڈاکٹر کی ہدایت اور آئی جی جیل خانہ جات پنجاب میاں فاروق نذیر کی منظوری سے چیئرمین تحریک انصاف کو سپیشل خوراک فراہم کی جا رہی ہے ، جسے ڈاکٹر کی چیکنگ کے بعد سپیشل ٹیم کے ذریعے مہیا کیا جا رہا ہے۔
اس موقع پر آئی جی جیل خانہ جات پنجاب نے عمران خان سے جیل میں مہیا کی گئی سہولیات کے حوالے سے دریافت کیا جس پر عمران خان فراہم کی گئی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا اور جیل انتظامیہ کے تعاون کی تعریف کی۔ آئی جی جیل خانہ جات نے سکیورٹی انتظامات کیلئے عمران خان کی بیرک میں نصب کیمروں کی کارکردگی، لوکیشن اور پرائیویسی کو خصوصی طور پر چیک کیا اور اسے رولز کے مطابق درست پایا۔ سپرنٹنڈنٹ جیل اور دیگر تمام افسران اور عملے کو ہدایت کی گئی ہے کہ جیل میں بند تمام اسیران کو قانون کے مطابق تمام تر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور سکیورٹی انتظامات میں کسی قسم کا سمجھوتا یا سستی کا مظاہرہ نہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: بھاری بجلی بلوں پر وزیراعظم کے زیر صدارت اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی