(24 نیوز)پاکستان کا افغانستان میں دیرپا امن و استحکام کےلئے اپنے عزم کا اعادہ۔ افغان امن عمل کی تنازعہ کے سیاسی حل کی طرف پیشرفت جاری ہے۔دفتر خارجہ
تفصیلات کے مطابق پاکستان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی کوششوں کو افغان معاشرہ اور بین الاقوامی برادری نے سراھا اور تسلیم کیا ہے، بعض افغان سرکاری و غیرسرکاری حلقوں کی طرف سے منفی بیانات پر ہمیں تشویش ہے۔ دوطرفہ سیکیورٹی و انٹیلی جنس امور متعلقہ دوطرفہ فورموں پر حل ہونے چاہئیں، مناسب ادارہ جاتی فورم ورکنگ گروپس کے ذریعہ موجود ہیں۔
ترجمان کے مطابق وزیراعظم کے دورہ کابل میں بھی سیکیورٹی و امن عمل کے حوالے سے رابطوں کو مضبوط بنانے پر اتفاق ہوا تھا، کھلے عام الزامات کا سلسلہ افغان امن عمل اور دوطرفہ تعاون میں اضافے کی کوششوں کو نقصان پہنچائے گا۔ پاکستان نے افغان امن عمل کیلئے سنجیدہ کوششیں کی ہیں، افغان امن عمل میں ہم بریک تھرومیں پاکستان کی سنجیدہ کوششوں کا ہاتھ رہا۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امن عمل 5 جنوری سے نازک مرحلے میں داخل ہورہا ہے، مذاکرات میں شامل فریقین کیلئے اہم ہے کہ الزامات ترک کرکے دیرپا امن و استحکام کے مقصد کیلئے دانائی اختیار کریں، سال رواں میں افغانستان میں تشدد میں اضافے پر پاکستان سخت تشویش کا اظہار کرتا رہا ہے۔ وزیراعظم ہاکستان نے کئی مواقع پر تشدد میں کمی اور جنگ بندی پر زور دیا۔ افغان حکومت اندرونی سلامتی، امن کے قیام کی اپنی ذمہ داری پوری کرے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ سیکیورٹی و موثر بارڈر منیجمنٹ میں ادارہ جاتی تعاون کے ذریعہ مددکیلئے تیار ہے، دونوں ممالک کے درمیان حالیہ دنوں میں ٹرانزٹ ٹریڈ سمیت اہم دوطرفہ معاملات میں پیشرفت ہوئی ہے، ترجیحی تجارتی معاہدے پر بات چیت آگے بڑھی ہے، دونوں ممالک کو اندرونی و علاقائی گمراہ کن عناصر سے محتاط رہنا ہوگا۔