(24نیوز) سپریم کورٹ نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کی معافی قبول کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب سے متعلق فیصلہ واپس لے لیا۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے مرتضیٰ وہاب کو سیاسی تعلق سے بالاتر ہو کر ذمہ داری ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی دباؤ اور تعلق سے ہٹ کر فرائض سرانجام دیں اور کام کو اچھے طریقے سے انجام دیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گٹر باغیچہ کیس کی سماعت کے دوران اشتعال میں آنے پر سپریم کورٹ نے مرتضی وہاب پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو فوری ہٹانے کا حکم دیا اور کہا مرتضیٰ وہاب ایڈمنسٹریٹر کے بجائے سیاست دان کے طور پر ایکٹ کر رہے ہیں، غیر جانبدار طریقہ اختیار نہیں کر سکتے تو عہدے پر نہیں رہ سکتے۔ عدالت نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کی معافی قبول کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب سے متعلق فیصلہ واپس لے لیا،چیف جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیئے کہ وقت آگیا ہے کے ایم سی کی ساری سوسائٹیز ختم کر دی جائیں، کے ایم سی والوں نے سوچا، سب بیچو مرضی سے، رفاہی پلاٹس بیچ کر خوب مال بنایا گیا۔
جسٹس قاضی امین نے کہا کہ ایک چھوٹے آفس میں بیٹھا افسر وائسرائے بن جاتا ہے، یہی ہمارا المیہ ہے۔ چیف جسٹس نے مرتضیٰ وہاب سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام پارکس بحال کرنا ہوں گے جس پر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اس شہر میں مشکلات کو آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں۔
بعد ازاں مرتضیٰ وہاب نے سخت الفاظ استعمال کرنے پر عدالت سے معافی مانگ لی،مرتضیٰ وہاب نے عدالت کے روبرو کہا کہ میں معافی چاہتا ہوں اپنے رویئے پر معذرت خواہ ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: کوروناسے مزید 2 افرادجاں بحق۔۔ 301 نئے مریض رپورٹ