( 24 نیوز)لاہور ہائیکورٹ نے تحفظ والدین آرڈیننس کے قانون پر اہم فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ والدین کو گھر سے نکالنے پر بچے کو ایک سال قید اور جرمانہ ہو سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہو ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے شہری علی اکرام کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ بچہ کرائے کے گھر میں ہو یا گھر کا مالک، والدین کو گھر سے نکالے تو یہ جرم کہلائے گا۔فیصلے میں کہا گیا کہ والدین بچے کو اپنے گھر سے کبھی بھی نکال سکتے ہیں، والدین کے نکالنے پر بچہ 7 دن میں گھر خالی کرے ورنہ ایک ماہ کی سزا ہو سکتی ہے۔یاد رہے کہ علی اکرام پر اس کے والد میاں محمد اکرام نے گھر سے بے دخلی کا الزام لگایا تھا، والد نے بیٹے علی اکرام کے خلاف ڈپٹی کمشنر کو کارروائی کی درخواست دی تھی جس پر ڈپٹی کمشنر نے والد کو متعلقہ عدالت سے رجوع کی ہدایت کی تھی۔ڈپٹی کمشنر کے فیصلے کے خلاف اپیلٹ کورٹ نے ضابطہ فوجداری کی کارروائی کے لئے کیس واپس ریمانڈ کیا۔اپیلٹ کورٹ کے فیصلے کے خلاف علی اکرام نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تاہم ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر اور ایپلٹ کورٹ کے فیصلے کالعدم قرار دئیے۔
یہ بھی پڑھیں: فارن فنڈنگ کیس۔۔جس کا ڈر تھا وہی خبرآگئی۔۔تحریک انصاف مشکل میں