حکومتی ارکان اسمبلی ہم سے رابطے میں ہیں : بلاول بھٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم نے حکومت کو مجبور کیا ہے کہ و ہ اپنے ارکانِ اسمبلی اور اتحادیوں سے بات کرے، فیصلہ کرنا ہو گا کہ کون کس کے ساتھ کھڑا ہے، حکومت میں شامل ارکانِ اسمبلی ہم سے رابطے میں ہیں، ارکانِ اسمبلی کے پاس آج موقع ہے، اگر آپ حفیظ شیخ کو کامیاب کراتے ہیں تو آپ آئی ایم ایف کا ساتھ دے رہے ہیں۔
کوہاٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کے فیصلے عوام کریں، ہم اس حکومت کو گھر بھیج دیں گے، سینیٹ الیکشن کے بعد لانگ مارچ ہو گا، عوام لانگ مارچ کی تیاری کریں، ہر شہر اور گلی سے اسلام آباد کی طرف مارچ ہو گا، ہم سب مل کر نالائق حکومت کے خلاف نکلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ہر سطح پر حکومت کا مقابلہ کر رہی ہے، پی ڈی ایم نے تمام ضمنی الیکشن میں حکومت کو شکست دی ہے، علیمہ باجی کی سلائی مشین میں بھی کرپشن ہے، پی ڈی ایم اس نالائق حکومت کا مقابلہ کر رہی ہے، پاکستانی عوام جمہوریت اور پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ ختم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، حکومت میں اہلیت نہیں کہ وہ معیشت چلا سکے، عمران خان اور پی ٹی آئی نے کرپشن کے خلاف نعرے لگائے، آج حکومت نے کرپشن کے سارے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، ٹرانسپیرنسی کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی حکومت میں کرپشن بڑھی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت میں صلاحیت نہیں کہ حکومت چلا سکے، مہنگے ترین اور نامکمل میٹرو منصوبے میں کرپشن ہے، بی آر ٹی ملک کا سب سے مہنگا اور کرپشن سے بھرا پروجیکٹ ہے، آج ہر چیز میں کرپشن ہی کرپشن ہے، سب کے لیے ایک قانون ہو گا تو پھر کرپشن ختم ہو سکتی ہے۔
پی پی پی چیئرمین کا کہنا ہے کہ سب کیلئے ایک قانون ہو گا تو ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہو گا، ضمنی الیکشن میں حکومت کی شکست سے پتہ چل گیا کہ عوام ہمارے ساتھ ہیں، سینیٹ الیکشن میں بھی ہم حکومت کو للکار رہے ہیں، اسلام آباد کی سیٹ سے یوسف رضا گیلانی کو بھی کامیاب کرائیں گے، یوسف گیلانی کی نامزدگی سے حکومت پریشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹر شمیم آفریدی اور ایم پی اے امجد آفریدی کو پارٹی میں خوش آمدید کہتے ہیں، ہم آفریدی خاندان کے ساتھ مل کر علاقے کے مسائل حل کریں گے۔بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ سابق صدر آصف زرداری نے سی پیک کے منصوبے کی بنیاد رکھی تھی، سی پیک کا نام اس لیے رکھا کہ پسماندہ علاقے کو فائدہ پہنچانا تھا، نالائق حکومت سی پیک منصوبہ ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پاکستان میں آج مہنگائی افغانستان اور بنگلا دیش سے بھی زیادہ ہے، آج شرحِ ترقی افغانستان اور بنگلا دیش سے کم ہے، نالائق حکومت نے عوام کو مہنگائی کے طوفان میں ڈبو دیا ہے، عوام کے ساتھ مل کر عوامی حکومت بنائیں گے جو غریب کا خیال رکھے گی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نالائق حکومت سی پیک منصوبے میں گو سلو کر رہی ہے، ہم نے سی پیک کی بنیاد عوام کی بھلائی کیلئے رکھی تھی، ہماری سوچ تھی کہ گلگت سے بلوچستان تک چین کے ساتھ معاشی ترقی کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے پینشن اور تنخواہوں میں اضافہ کیا، سرحدوں پر لڑنے والے جوانوں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا، نالائق حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ختم کرنے کی کوشش کی، دھاندلی زدہ حکومت نے ملک میں معاشی بحران پیدا کر دیا ہے۔