(ویب ڈیسک) احتساب عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے شامل تفتیش نہ ہونے پر عثمان بزدار پر برہمی کا اظہار کر دیا۔
احتساب عدالت کے جج سجاد احمد شیخ نے سابق وزیر اعلی عثمان بزدار کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے عثمان بزدار کو انکوائری کی کاپی نہ دینے پر نیب پراسیکیوٹر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کو علم ہونا چاہے آپ پر کیا کی الزام ہے۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ عثمان بزدار نے تحریری جواب نیب کو بھجوایا ہے، مگر شامل تفتیش نہیں ہوئے، طلبی کے باجود عثمان بزدار خود ابھی تک پیش نہیں ہوئے۔
عدالت نے عثمان بزدار سے استفسار کیا آپ شامل تفتیش کیوں نہیں ہو رہے ؟ جس پر عثمان بزدار نے کہا کہ میں جلد شامل تفتیش ہو جاؤں گا۔ فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ آج ہی جا کر شامل تفتیش ہو۔
عثمان بزدار نے عدالت سے استدعا کی کہ آج ڈیرہ غازی خان میں ایک شادی کی تقریب ہے مہلت دیں۔ جس پر فاضل جج نے کہا کہ آپ بہانے نہ بنائیں، شادی کوئی بہانہ نہیں ہے، نیب سے بھی پوچھیں، آپ نے کن شواہد کی بنیاد پر انکوائری شروع کی۔
سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے عدالت کو بتایا کہ نیب والے کہتے ہیں میرے دس ارب کے اثاثے ہیں، میرے پورے قبیلے کے دس ارب کے اثاثے نہیں ہیں۔ فاضل جج نے کہا کہ بزدار صاحب نے شادی میں کیا کرنا ہے، دس دن کی تاریخ مانگے رہے ہیں، خدا کا خوف کریں، اگر آپ شامل تفتیش نہیں ہوتے تو آپ مجھ سے ریلیف کا نہ کہیے گا۔
واضح رہے عثمان بزدار پر بطور وزیر اعلی کرپشن کرنے اور آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کا الزام ہے۔ نیب نے سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری شروع کر رکھی ہے۔