میرے والد کے سیل میں چوہوں کے ڈیرے، سانس لینابھی مشکل ہے،زین قریشی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)پی ٹی آئی رہنما زین قریشی نے کہاہے کہ جس سیل میں میرے والد کورکھاگیاوہاں چھپکلیاں،کاکروچ اورچوہوں کے ڈیرے تھے سانس لینابھی مشکل تھا،راناثنا اللہ نے خود جیل جانے کے باوجود سبق نہیں سیکھا۔
اٹک جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زین قریشی نے کہاکہ ایک ہفتہ کی طویل محنت کے بعدآج شاہ محمود قریشی کےساتھ پہلی ملاقات ہوئی،ہمیں جس بات کاخدشہ تھاوہی ہوا،ہمارے رہنماو¿ں کےساتھ حکومتی رویہ درست نہیں ہے،پاکستان میں آئین کی دھجیاںاڑچکی ہیں جس کیلئے ہم نے جیل بھرو تحریک چلاکرخودگرفتاریاں دی ہیں۔ان کاکہناتھا کہ ہمارے رہنماو¿ں کو پہلے کوٹ لکھپت جیل میں رکھاگیا،جس سیل میں میرے والد کورکھاگیاوہاں چھپکلیاں،کاکروچ اورچوہوں کے ڈیرے تھے سانس لینابھی مشکل تھا،راناثنا اللہ نے خود جیل جانے کے باوجود سبق نہیں سیکھا۔
زین قریشی نے کہاکہ میرے والد کو اٹک جیل کے سیل سے ایک گھنٹہ کےلئے بھی باہرنہیں نکالا گیا،302 اورانتظامیہ سنگین جرائم والے قیدیوں کےساتھ اٹک جیل میں میرے والد کو رکھ کر انتہائی براسلوک کیاجارہاہے،میرے والد کو جمعہ کی نمازپڑھنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: اماراتی حکومت کا بچوں کو تعلیم نہ دلانے پر مقیم پاکستانیوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ