(ویب ڈیسک)آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام دو روزہ پاکستان لٹریچر فیسٹیول سکھر چیپٹر II اختتام پذیر ہوگیا۔
فیسٹیول میں معروف ادیبوں، شاعروں، گلوکاروں اور طلبہ و طالبات سمیت سکھر کی عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی،ادبی نشستوں، مباحثوں، ادبی و سیاسی شخصیات سے گفتگو سمیت مشاعرہ، میوزیکل پروگرام، کتابوں، کپڑوں اور دستکاریوں کے اسٹالز شرکاء کی توجہ کا مرکز رہے۔
پاکستان لٹریچر فیسٹیول میں تعلیم، تاریخی ورثہ، مصنوعی ذہانت، گلوبل وارمنگ، اکیسویں صدی میں پاکستانی ادب، آرٹ میں معاشرے کا کردار، جدید دور میں روایتی میڈیا کا کردار، ڈیجیٹل دور میں مستقبل کے رہنما، اکیسویں صدی میں سندھی ادب، سندھ کے نوجوانوں کےلیے کام کا مستقبل: چیلنجز اور مواقع، آکاش انصاری کو ٹریبیوٹ، پاکستان اور عالمی منظرنامے میں تبدیلی، فن اور مزاح سے بھرپور سیشن گل ملاح اور سہراب سومرو کے ساتھ، تعلیم معیار کا کتنا بلند ہے؟، ڈیجیٹل دور میں فلم اور ٹی وی انڈسٹری، خواتین کے خلاف جاری تشدد: اسباب اور علاج، کیا معیشت نے بحال ہوگئی؟،سلطانہ صدیقی کے ساتھ گفتگواور سہیل وڑائچ سے بات چیت پر سیشن منعقد ہوئے،اس موقع پرمیئر سکھر ارسلان اسلام شیخ اور چیئرمین ضلع کونسل سکھر کمیل حیدر شاہ سے بھی خصوصی گفتگو کی گئی،تہذیب حافی، علی زریون، عمیر نجمی اور عمران عامی کے ساتھ سیشن کو نوجوانوں نے بہت پسند کیا۔
پاکستان لٹریچر فیسٹیول سکھر چیپٹر II کی اختتامی تقریب میں صدر آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی محمد احمد شاہ کے ہمراہ وائس چانسلر سکھر آئی بی اے یونیورسٹی آصف احمد شیخ بھی موجود تھے،اس موقع پر صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر فیسٹیول میں نوجوانوں کا جوش و خروش دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے، یہ بچے ہمارے مستقبل کے معمار ہیں۔
محمداحمدشاہ نے کہا کہ سندھ کے کلچر کو ناصرف پاکستان بلکہ دنیا کے کونے کونے میں پھیلائیں گے، سکھر کی عوام نے بہت زبردست استقبال کیا ہے،ملکی ترقی کےلیے انتہا پسندی کی روک تھام ضروری ہے، ہمارا بچہ تعلیم یافتہ ہونا چاہیے جس کےلیے تعلیم کا بجٹ بڑھانے کی اشد ضرورت ہے،سندھ میں ایک کروڑ سے زیادہ بچے سکول نہیں جاتے مگر جو سکول جارہے ہیں تو معیاری اور جدید تعلیم سے روشناس نہیں ہو رہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاک فضائیہ کے آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے 6 برس مکمل
دوروزہ فیسٹیول کا اختتام میوزیکل کنسرٹ پرہوا جس میں معروف گلوکار علی عظمت، حاوی، اختر چنال زہری، خود غرض بینڈ، ارمان رحیم، مصطفیٰ بلوچ اور گزری کی شاندار میوزیکل پرفارمنس پر شرکاء جھومتے رہے۔