ہنگامہ آرائی پر 500نا معلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)لاہور میں گزشتہ روز نجی یونیورسٹی کے باہر طلبا کی جانب سے ہنگامہ آرائی پر 500 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مقدمہ یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب کے چیف سیکیورٹی آفیسر کے بیان پر درج کیا گیا جس میں طلبہ گروپ کے سربراہ زبیر صدیقی سمیت درجنوں ساتھی نامزد ہیں۔یو نیورسٹی انتظامیہ کے بیان کے مطابق بعض ملزم مسلح تھے جبکہ نامزد ملزم دھرنا دینے سے منع کرنے پر حملہ آور ہوئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن کے خیابان جناح روڈ پر واقع یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب کے باہر آن لائن امتحانات کے مطالبے کیلئے 300 سے 350 طلباء نے احتجاج کیا۔احتجاج کے دوران طلباء نے یونیورسٹی میں داخلے کی کوشش کی جس پر گارڈز سے جھگڑا ہوا اور معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا۔ طلباء اور گارڈز دونوں کی جانب سے ایک دوسرے پر شدید پتھراؤ کیا گیا۔
خصوصی گفتگو میں وزیر تعلیم ہائیر ایجوکیشن راجہ یاسر کا کہنا تھا کہ جن کو امتحان دینا ہوتا ہے ان کے لیے فیس ٹو فیس یا آن لائن سے فرق نہیں پڑھتا، جو نالائق طلبا ہے وہ ہمیشہ سے بغیر امتحان کے پاس ہونا چاہتے ہیں، جس کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی، تاہم یہ فیصلہ متعلقہ یونی ورسٹی کی صوابدید پر ہے۔انہوں نے کہا کہ بے شک امتحانات آسان کر ديں مگر آن لائن امتحان کا مطالبہ جائز نہیں کیونکہ جنہوں نے پڑھائی کی ہوتی ہے، انہیں اس سے فرق نہیں پڑتا ہے۔ ایسے تو ہر کوئی سڑک پر اٹھ کر اپنے مطالبات منوانے آجائے گا۔
احتجاج میں شامل طلباء کا کہنا تھا کہ پورے سمسٹر ہم نے آن لائن کلاسز لی ہیں جبکہ بعض طلباء ایسے ہیں جو آن لائن کلاسز میں شریک نہیں ہوسکے جس کی وجہ سے انہیں کچھ نہیں آتا۔ آن لائن امتحانات میں اوپن بک کے ذریعے امتحان دیں گے تاکہ جسے جو سوال نہیں آتا اسکا جواب دیکھ کر دے سکے۔دوسری جانب ضلع فیصل آباد کے شہر جڑانوالہ میں بھی نجی یونیورسٹی کے طلباء نے احتجاج کیا جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کرکے طلباء کو منتشر کر دیا۔پولیس کے لاٹھی چارج سے سے 5 طلباء زخمی ہوگئے جبکہ بعض طلباء کو حراست میں لے لیا گیا