مشیر سبز باغ دکھا رہے ہیں، ارکان پارلیمنٹ وزیراعظم کی معاشی ٹیم پر برس پڑے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی،حکومتی جماعت کے ارکان پارلیمنٹ ملک میں مہنگائی اور دیگر مسائل پر پھٹ پڑے،شکوہ کرتے ہوئے کہا کراچی میں کچھ نہیں ہورہا، جھوٹ بولا جارہا ہے۔وزیراعظم کے مشیر وزیر سبز باغ دکھارہے ہیں۔ ٹیکنوکریٹ چلے جائیں گے اور ہم ذلیل ہو نگے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ وزیراعظم کی معاشی ٹیم پر برس پڑے اور شکایتوں کے انبار لگادئیے۔اجلاس میں ارکان کی جانب سے گورنر سندھ، صدر پی ٹی آئی کراچی اور سیف اللہ نیازی پر برہم کا اظہار کیا گیا ۔حفیظ شیخ اوران کی معاشی ٹیم پر بھی سخت تنقید ہوئی۔ پارٹی رکن نور عالم خان نے وزراکے احتساب کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تمام وزرا کا احتساب ہونا چاہیے، میں بھی احتساب کے عمل سے گزرچکاہو ں ۔نور عالم نے مزید کہا وزیراعظم کے مشیر وزیر سبز باغ دکھارہے ہیں۔ آٹا، دال چینی کچھ بھی عوام کو نہیں مل رہا۔حفیظ شیخ 2008 میں بھی یہ ہی باتیں کرتے تھے۔ ٹیکنوکریٹ چلے جائیں گے ہم ذلیل ہوجائیں گے۔ ہوسکتا میری باتیں آپ کو بری لگیں۔ پارٹی سے مخلص ہوں اس لئے صاف صاف باتیں کررہا ہوں۔
نزہت پٹھان اور لال ملہی نے پی ٹی آئی کی سندھ میں تنظیم سازی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کراچی میں پارٹی پارٹی ہوچکی ہے۔پارٹی میں گروپنگ زیاد ہ ہے، مفادات کا کھیل چل رہا ہے، حالیہ عمر کوٹ کے ضمنی الیکشن میں بھی کوئی پارٹی عہدیدار نہیں آیا۔
کراچی کے ارکان پارلیمنٹ نے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان میں تاخیر پر سوالات اٹھائے ۔ پارٹی رکن نجیب ہارون نے کراچی پلان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کراچی میں کچھ نہیں ہورہا، جھوٹ بولا جارہا ہے۔جس پر وزیراعظم نے کہا آپ تو ہمیں اندھیرادکھا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی رکن نے جواب دیا کہ میں بالکل ٹھیک بتارہا ہوں۔اس موقع پر وفاقی وزیر اسد عمر نے پارٹی کو کراچی ترقیاتی پلان پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہم کراچی پر 11 ارب روپے خرچ کررہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلی دفعہ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر سنجیدگی سے کام ہو رہا ہے، کراچی کو صوبائی حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے،صوبائی حکومت ساتھ دے نہ دے، ہم اپنی ذمہ داری ادا کریں گے۔ وزیراعظم نے ارکان پارلیمنٹ کو ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا اگلے سال سے ارکان پارلیمنٹ کو 50 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز دیئے جائیں گے۔