براڈشیٹ میں ملوث کردار حکومت کا حصہ ، تحقیقاتی کمیٹی مذاق ہے، اسفندیارولی 

Jan 27, 2021 | 17:55:PM

(24نیوز)عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی کاکہناہے کہ براڈشیٹ میں ملوث کردار حکومت کا حصہ ہے، تحقیقاتی کمیٹی مذاق ہے، مسلط حکمران روز اول سے احتساب کے نام پر ملک اور عوام کے ساتھ کوئی کھیل کھیل رہے ہیں۔
 اے این پی کے رہنما کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اپنے ہی ہسپتال کے رکن کو تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ بنانے کا مطلب خود کو کلین چٹ فراہم کرنا ہے، عدلیہ کو بھی نوٹس لینا ہوگا تاکہ ادارے کو متنازعہ بنانے کی کوشش ناکام بنائی جائے ،اسفندیار ولی نے کہاکہ واٹس اپ فیصلوں اور جے آئی ٹیز کا معاملہ ابھی ہم بھولے نہیں، ایک اور متنازعہ کمیٹی بنائی جارہی ہے، واقعی احتساب کرنا ہے تو اسفندیارولی خان اور عمران خان سے احتساب کا آغاز کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ یوٹرن خان نے آج ایک اور یوٹرن لے لیا، ترقیاتی فنڈز کو سیاسی رشوت کہنے والے نے اراکین پارلیمنٹ کو فنڈز دے دیئے ہم روز اول سے کہہ رہے ہیں کہ انکو حکمرانی کی سمجھ بوجھ ہے نہ ہی یہ ملک چلانے کے اہل ہیں ،پاکستان کو بدنامی، ناکامی، تنہائی اور عوام کو مہنگائی کے دلدل میں پھنسادیا گیا ہے ۔
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ کاکہناتھا کہ جسٹس (ر) عظمت سعید خود نیب کے وکیل رہ چکے ہیں، انہیں اخلاقاً اس کمیٹی کی سربراہی سے انکار کردینا چاہئے، آج کل وہ جج بھی نظر نہیں آرہا جس نے عمران نیازی کو صادق اور امین قرار دیا تھا، ڈیم بابا نے فنڈزاکٹھے کئے، چوکیداری کے دعوے کرنیوالا اب دنیا بھر کے مزے لوٹ رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ عوامی نیشنل پارٹی پی ڈی ایم کے ساتھ کھڑی ہے اور نااہل حکمرانوں سے چھٹکارے تک ساتھ دے گی ،پی ڈی ایم میں اختلافات کی گردان کرنے والے سن لیں، یہ تحریک حکومت کو گھر بھیج کر ہی دم لے گی۔

مزیدخبریں