خاتون کھلاڑی کو بوسہ، ہسپانوی فٹبال فیڈریشن کے سابق سربراہ پر 3 سال کی پابندی برقرار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا کی اپیل کمیٹی نے جمعے کو ہسپانوی فٹ بال فیڈریشن کے سابق سربراہ لوئس روبیلز کی اپیل کو مسترد کرنے کے بعد ان پر تین سال کی پابندی برقرار رکھی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اگست میں سپین کی ویمنز ورلڈ کپ کے فائنل میں انگلینڈ کیخلاف جیت کے بعد مبینہ طور پر رضامندی کے بغیر کھلاڑی جینی ہرموسو کا بوسہ لینے کے بعد 30 اکتوبر کو روبیلز پر فٹبال سے متعلق تمام سرگرمیوں پر تین سال کیلئے پابندی عائد کردی گئی تھی۔
لوئس روبیلز نے اس فیصلے کیخلاف اپیل کی تھی جسے مسترد کردیا گیا ہے، تاہم اس فیصلے کیخلاف اب بھی ثالثی کی عدالت میں اپیل کی جاسکتی ہے۔
فیفا نے کہا ہے کہ ’اپیل کمیٹی مطمئن تھی کہ مسٹر روبیلز نے فیفا ویمنز ورلڈ کپ کے فائنل کے دوران اور اس کے بعد فیفا ڈسپلنری کوڈ کے آرٹیکل 13 کے تحت درج اصولوں کیخلاف رویہ اختیار کیا۔‘
یہ بھی پڑھیے: شعیب اور ثناء کی شادی کے بعد ثانیہ مرزا نے آخر کار پہلی پوسٹ شیئر کر دی
فیفا نے مزید کہا کہ روبیلز کو اس فیصلے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔
46 سالہ روبیلز نے ستمبر میں یہ کہتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا کہ آر ایف ای ایف میں ان کا عہدہ ناقابل برداشت ہو یا ہے۔ انہوں نے ابتدائی طور پر کھلاڑیوں، سیاستدانوں اور خواتین کے گروپوں کے دباؤ کے باوجود دستبردار نہ ہونے کا عزم کیا تھا۔
ہسپانوی ہائیکورٹ کے ایک جج نے جمعرات کو تجویز پیش کی کہ روبیلز کو بوسے پر مقدمے کا سامنا کرنا چاہیئے، یہ کہتے ہوئے کہ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ بوسہ ’اتفاق سے نہیں تھا اور یہ یکطرفہ اور حیران کن اقدام تھا۔‘